ٹاپ سٹوریز
سپریم کورٹ مدرآف لا ہے، مدر ان لا نہیں، پیر کو شاہراہ دستور پر بڑا دھرنا ہوگا، فضل الرحمان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری، اس کے بعد پرتشدد احتجاج اور عدالتی مداخلت نے سیاسی درجہ حرارت کو بڑھا دیا، حکمران اتحاد نے وفاقی کابینہ کی سخت ترین الفاظ والی پریس ریلیز پر بس نہ کیا اور پیر کے روز سپریم کورٹ کے سامنے بڑے احتجاج کا اعلان کردیا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکمران اتحاد کے بڑوں کی بیٹھک کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سپریم کورٹ مدر آف لاء ہے، مدر ان لاء نہیں ہے، عدالت عظمیٰ کے سامنے پیر کو بڑا دھرنا دیا جائے گا۔
حکمران اتحاد کے فیصلوں کی تفصیل بتاتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ پیر کو اسلام آباد کی طرف روانہ ہو۔
پی ڈی ایم سربراہ نے الزام عائد کیا کہ عدالت دہشت گردی کا ارتکاب کرنے والے مجرموں کو تحفظ دے رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کی کرپشن کیس میں ضمانت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے غبن کو تحفظ دیا، غبن اورغبن کرنے والے کی حوصلہ افزائی کی۔آج ہائیکورٹ نے بھی فیصلے دئیے ہیں کہ 9 مئی کے بعد ہوئے واقعات کے بعد درج کسی مقدمے میں عمران خان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔یہاں تک کہا گیا کہ کسی مقدمے کا اگر انہیں علم نہ ہو تب بھی انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اندازہ لگائیں عدلیہ کس طرح آئین اورقانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے۔کیا یہ رعایت تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم نوازشریف کی دی گئی ، اُن کی بیمار اہلیہ کی خیریت معلوم کرنے کےلیے ٹیلیفونک تک نہیں دیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے سوال کیا کہ کیا اس قسم کی رعایت مریم نواز، فریال تالپور کودی گئی؟آج عمران خان کو وی وی آئی پی پروٹوکول دیا جارہا ہے، ریاست کے محافظ اداروں کی آج توہین کی جارہی ہے ۔
پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ فیصلہ کیا ہے کہ اب سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج ہوگا، عدالت عظمیٰ کے سامنے پیر کو بہت بڑا دھرنا دیا جائے گا۔ہم تین دو کا فیصلہ قبول کرنے کے لیے تیار نہیں، ہمارے نزدیک تین چار کا فیصلہ متفقہ فیصلہ ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ جو حملے اور دہشت گردی کی گئی ہے کوئی اور کرے تو غداری ،ہم اسلام آباد آئے ہیں،بڑا جلوس تھا کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا۔
انہوں نے تحریک انصاف کی پرتشدد کارروائیوں اور جلاؤ گھیراؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈنڈے سے بات کرو گے، ڈنڈے سے جواب دیں گے، مکے سے بات کرو گے، مکے سے جواب دیں گے، پتھر سے بات کرو گے، پتھر سے جواب دیں گےاور ایسا جواب دیں گے چھٹی کا دودھ یاد آجائے گا۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ کوئی ریٹائرڈ جنرل اگر اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کررہا ہے تو ادارہ موجود ہے ،پی ٹی آئی کا کوئی شرپسند ہماری صفوں میں داخل ہوا تو اسی وقت پکڑا جائےگا۔
ان کا کہنا تھاکہ ملک کا آئین اور قانون سب کچھ عمران خان کےلیے داؤ پر لگادیا گیا ہے ،پارلیمنٹ کی قراردادیں بھی موجود ہیں اور آگے بھی پارلیمنٹ کردار ادا کرے گی ۔