ٹاپ سٹوریز

ٹیکس نوٹسز کا اجرا شروع، 30 دن میں تعمیل ورنہ بجلی اور گیس کنکشنز کاٹ دیئے جائیں گے

Published

on

حکومت نے ملک بھر کے عوام کو ٹیکس نوٹسز کا اجرا شروع کر دیا ہے جس کی تعمیل کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا ورنہ گیس اور بجلی کے کنکشن منقطع کر دیئے جائیں گے۔

یہ بات چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بدھ کو سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔

اجلاس کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے ڈیٹا حاصل کرکے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے نادرا سے ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد ملک بھر کے لوگوں کو نوٹس بھیجنا شروع کر دیا ہے اور انہیں 30 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جواب نہ دینے والوں کو گیس اور بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ "اگر ٹیکس دہندہ 30 دنوں کے اندر نوٹسز کا جواب دینے میں ناکام رہے تو ان کے یوٹیلیٹی کنکشن منقطع کر دیے جائیں گے”۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 11.4 ملین رجسٹرڈ افراد ہیں لیکن ان میں سے سبھی اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرا رہے ہیں۔

ایف بی آر ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے نادرا کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور رواں مالی سال 5.7 ملین کے ہدف کے مقابلے میں فائلرز کی تعداد 65 لاکھ تک لے جانے کی کوشش ہے۔ اس وقت انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد 3.3 ملین ہے جو گزشتہ سال 5.3 ملین تھی۔

انہوں نے کہا کہ 15,000 روپے تک ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کے حامل افراد کو انکم ٹیکس فائلرز بننا ہو گا اور ان کی سالانہ آمدنی 60 لاکھ روپے سے زیادہ ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 60 لاکھ روپے سے کم آمدنی والوں کو اپنے ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تھرڈ پارٹی کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ 25 لاکھ لوگ ایسے ہیں جو اپنے ریٹرن فائل نہیں کر رہے اور ان میں سے 10 لاکھ ممکنہ ٹیکس دہندگان ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس عمل میں ضلعی ٹیکس افسران کو بھی شامل کر رہے ہیں اور یہ تمام معلومات ضلعی ٹیکس افسران کو مزید کارروائی کے لیے فراہم کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں 60 فیصد ریونیو مقامی ٹیکسوں سے اور 40 فیصد درآمدات سے حاصل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال براہ راست ٹیکس وصولی 46 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور 2022 میں انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد 5.3 ملین ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version