پاکستان

تحریک انصاف نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر تحفظات کا اظہار کردیا

Published

on

پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی پر تحفظات کا اظہار کر دیا ۔بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے بانی پی ٹی آئی پر نیا توشہ خانہ کیس بنا رہا ہے اس کیس سے متعلق چیف جسٹس کا ریمارکس دینا سپریم کورٹ کے اصولوں اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔سرادار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس بانی چیئرمین کے خلاف ذاتی مخالفت پر اتر آئے ہیں وہ اپنے آپ کو ہمارے کیسز سے الگ کر لیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بارے میں شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ بیرسٹر گوہر علی خان کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی پر سیاسی بنیادوں پر 200 سے زیادہ کیسز بنائے گئے ہیں، جن میں سے ایک القادر ٹرسٹ کا کیس بھی شامل ہے۔ نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے بانی چیئرمین پی ٹی آئی پر اور توشہ خانہ کیس بنا رہا ہے جس کے متعلق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے ریمارکس دیے گئے جوکہ سپریم کورٹ کے اصولوں اور قانون کے خلاف ہے۔ چیف جسٹس کیس پر اثر انداز ہوئے ہیں جس سے بانی چیئرمین کے حقوق متاثر ہوئے ہیں۔

ایڈوکیٹ سردار لطیف کھوسہ نے کہا چیف جسٹس نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ذاتی مخالفت پر فیصلے دیے وہ ذاتی مخالفت پر اتر آئے ہیں اور ان کی درخواستوں کو نظرانداز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے انتخابی نشان چھیننے اور دیگر مسائل میں مداخلت کی ہے۔

سردار لطیف کھوسہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ چیف جسٹس کے فیصلوں کے خلاف اعتراضات کو نظرانداز کیا گیا اور ان سے کیسز سننے کی درخواستیں قبول نہیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ دھائیوں سے اس پیشے میں ہوں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ درخواست لی نہ جائے۔چیف جسٹس اپنے آپ کو ہمارے کیسز سے الگ کر لیں ۔وہ ہمارے کیس سننے کا اخلاقی جواز کھو بیٹھے ہیں۔چیف جسٹس نے ہمارے سے ہمارا انتخابی نشان چھینا، ہمیں لیول پلینگ فیلڈ فراہم کرنے کی بجائے فیلڈ ہی چھین لی گئی۔کمشنر راولپنڈی نے کہا راولپنڈی کے 12 کے 12 ایم این ایز کو ہم نے جتوایا، اس سب میں چیف جسٹس فائز عیسی ملوث تھے

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version