ٹاپ سٹوریز

مسلح افواج ریٹرننگ افسر کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی، الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا

Published

on

مسلح افواج پریزائیڈنگ افسر، پولنگ ایجنٹ اور آر اوز کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی۔ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق  افواج پاکستان آئین کے آرٹیکل 220/245 اور  انسداد دہشت گردی ایکٹ اور الیکشن ایکٹ کے تحت خدمات سرانجام دیں گی۔ سکیورٹی کیلئے پولیس درجہ اول، سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان ثانوی اور ثالثی درجے کی ذمہ دار ہوں گی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق افواج پاکستان کی تعیناتی صرف انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز کے باہر کی جائے گی۔ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد انتخابی سامان ریٹرننگ افسر کوپہنچائیں گی۔انتخابی ماحول کو پرامن بنانے کیلئے  پولنگ کے دوران غیر جانبدار رہیں گی۔۔کسی سیاسی جماعت کی حمایت یا مخالفت نہیں کریں گی۔ مشکوک افراد کی نشاندہی کیلئے پولیس اہلکاروں کے ساتھ  مل  کر کام کریں گی۔۔

اعلامیہ میں کہا یا کہ آرمڈ فورسز کسی صورت انتخابی عملے کی ذمہ داریاں نہیں سنبھالیں گی۔ بیلٹ پیپر ، سٹامپ، فارم 45 سمیت کوئی انتخابی سامان اپنی تحویل میں نہیں لیں گی۔ پریذائیڈنگ افسر، پولنگ ایجنٹ اور ریٹرننگ افسر کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کریں گی۔۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ سٹیشن کے باہر کسی بے ضابطگی کی صورت میں آرمڈ فورسز کوئی جواب نہیں دیں گی۔ سنگین بے ضابطگی  اور کسی  بدانتظامی کی صورت میں معاملہ  فوری طور پر پریذائیڈنگ افسر  کے علم میں لایا جائے گا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version