ٹاپ سٹوریز

کشتی کی اطلاع منگل کو تھی، یونان کے کوسٹ گارڈز نے حادثے کے بعد سرچ آپریشن شروع کیا، اقوام متحدہ

Published

on

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے بحیرہ روم میں مزید ہلاکتیں روکنے کے لیے یورپی یونین سے ’ فوری اور فیصلہ کن ‘ اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ انٹرنیشل آرگنائزیشن فار مائیگریشن ( آئی او ایم) اور اقوام متحدہ کی مہاجرین کے لیے ایجنسی یو این ایچ سی آر نے ایک بیان میں کہا کہ یونان کے شہر پیلوس سے 87 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک کشتی ڈوبی جس میں 400 سے 750 تک افراد سوار تھے، یہ بحیرہ روم میں اپنی نوعیت کا بدترین حادثہ ہے، سیکڑوں لاپتہ ہیں اور ان کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ اب تک صرف 104 کو بچایا جا سکا ہے اور 87 لاشیں نکالی گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ڈوبنے والی کشتی منگل کے روز سے مشکل کا شکار ہونے کی اطلاعات مل چکی تھیں لیکن یونان کے کوسٹ گارڈز نے بدھ کی صبح کشتی الٹنے کے بعد سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا،سمندر میں مصیبت میں پھنسے لوگوں کو بلا تاخیر ریسکیو کرنا بین الاقوامی سمندری قانون کا بنیادی اصول ہے۔

آئی او ایم اور یو این ایچ سی آر کے بیان میں کہا گیا کہ بحری جہازوں کے مالکوں اور ریاستوں، دونوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مصیبت میں مبتلا افراد کی مدد کریں، قطع نظر اس کے کہ ان کی قومیت، حیثیت اور حالات کیا ہیں۔

اقوام متحدہ کی تنظیموں نے کہا کہ وہ یونان کی جانب سے ان حالات کی تحقیقات کا خیرمقدم کرتے ہیں جس کی وجہ سے کشتی ڈوبی۔

بیان میں کہا گیا کہ ہر سال یہ دنیا کا خطرناک سے خطرناک راستہ بنتا چلا جا رہا ہے جہاں اموات کی شرح بھی سب سے زیادہ ہے، ریاستوں کو مل کر ان راستوں کو محفوظ بنانے اور سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز کو فعال کرنے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے ایک الگ بیان میں انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور یونان کے سانحے کی روشنی میں محفوظ نقل مکانی کے لیے مزید راستے کھولنے کا مطالبہ کیا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version