تازہ ترین
مشکل وقت میں ساتھ چھوڑنے والوں کی پارٹی میں واپسی قبول نہیں، کور کمیٹی پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اہم ترین اجلاس میں تین اہم قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں اور بانی پی ٹی آئی سے عمرایوب کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کا بطور سیکریٹری جنرل استعفیٰ منظور نہ کرنے کی سفارش بھی قرارداد کا حصہ تھی ، قراردادوں میں کہا گیا کہ کور کمیٹی سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے انتہائی کٹھن اور آزمائشی حالات کے دوران پارٹی کے لیے پیش کی گئی قابل تحسین خدمات کی معترف ہے، سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان سے پارٹی عہدے سے اپنا استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کرتے ہیں، عمر ایوب کی بطور پارٹی سیکریٹری جنرل خدمات موجودہ حالات کے تناظر میں پارٹی پالیسیوں کے تسلسل کیلئے نہایت اہمیت کی حامل ہیں، قرارداد میں کہا گیا کور کمیٹی تاحیات اور بانی چیئرمین عمران خان سے عمر ایوب خان کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کرتی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ کور کمیٹی نہایت حساس اور اہم ترین موڑ پر پارٹی سے راہیں جدا کرنے والے افراد کی شدید مذمت کرتی ہے، مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ جانے والوں کے پاس باہر بیٹھ کر پارٹی معاملات پر تبصرہ آرائی کرنے کا کوئی اخلاقی جواز یا اختیار نہیں، پارٹی کا ایسے تمام افراد سے کوئی سروکار ہے نہ ہی ان کے بیانات کسی طور پارٹی معاملات پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیاہے کہ مشکل وقت میں راہیں جدا کرنے والے لوگ پارٹی کیلئے پھر سے کبھی قابلِ قبول نہیں ہوں گے، وہ تمام افراد جنہیں اپنے کیے پر افسوس ہے ان کے متعلق فیصلہ تاحیات اور بانی چئیرمین جناب عمران خان کی صوابدید ہے،پارٹی اس امر کی توثیق کرتی ہے کہ ہر حال میں پارٹی صفوں میں سخت نظم و ضبط کا نفاذ کیا جائے گا، مستقبل میں پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے تمام معاملات سے فوری طور پر نہایت سختی سے نمٹا جائے گا،پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بنیادی رکنیت کی معطلی سمیت دیگر تادیبی اقدامات کا سامنا کرنا ہو گا، جن افراد کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نوٹسز دیے جا چکے ان کے معاملات سات روز میں نمٹائے جائیں گے۔