پاکستان
کور کمانڈر نے افطار دعوت پر بلایا تھا، ترجمان خیبرپختونخوا حکومت
خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ کورکمانڈر ہاوس میں کابینہ کا کوئی اجلاس نہیں ہوا، الیون کور میں کابینہ ممبران کو افطار دعوت دی گئی جسے اسلامی رویات کے مطابق قبول کی۔
اس سے قبل اے این پی کے ترجمان نے کہا تھا کہ آرمی چیف نظر رکھیں، کور کمانڈر ہاوس میں اجلاس کیسے ہوا۔
جمعہ کو جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کابینہ اجلاس وزیر اعلی کی زیر صدارت منعقد ہوتا ہے اور وہ ہی کابینہ کا اجلاس بلاسکتا ہے۔ افطاری کے بعد الیون کور میں کابینہ ممبران کو صوبہ میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ الیون کور میں سیکورٹی معاملات کے حوالے سے اسپیشلائزڈ بریفنگ روم مختص ہے، اس لئے کابینہ ممبران وہاں گئےَ تھے ۔ سیکیورٹی پر بریفنگ کے بعد سوال و جوابات کا سیشن ہوا۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیشن سے خطاب بھی کیا۔
مشیر اطلاعات کے پی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے سیکیورٹی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بات کی، ہم کور کمانڈر کی دعوت افطار پر گئے اور سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ لی۔ سیکیورٹی صورت حال قابو کرنا حکومت اور اداروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کیساتھ ہماری طویل بارڈر ہے جہاں سیکورٹی اداروں پر بھاری زمہ داریاں عائد ہوتی ہے۔ اور خیبر پختونخوا میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوج سے فعال رابطوں اور تعاون پر یقین رکھتے ہیں۔