ٹاپ سٹوریز
وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2024 اور قطر، سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری معاہدوں کی منظوری دے دی
وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2024 میں ترامیم کی منظوری دیدی جب کہ سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر سعودی عرب اور قطر کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدوں پرمذاکرات کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ، اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2024 میں ترامیم کی منظوری دے دی جن کے تحت سرکاری اور نجی اسکیمز کا غیر استعمال شدہ سپانسر شپ کوٹہ سعودی عرب حکومت کو واپس کردیا جائے گا۔ مزید برآں سعودی حکومت کے قوانین کے مطابق حج گروپس آرگنائزرز کے مالی انتظامات کے حوالے سے ایک فول پروف مانیٹرنگ سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔ اس کے علاوہ نئی حج پالیسی کے مطابق 10 سال سے کم عمر بچے بھی حج کا فریضہ ادا کر سکیں گے۔نجی حج اسکیمز میں 80 سال سے زائد افراد کے لیے خدمت گار ساتھ رکھنے کی شرط میں نرمی کی جائے گی تاہم حج گروپ آرگنائزرز حاجی کے ساتھ ایک معاہدہ کرے گی جس کے تحت سعودی عرب میں قیام کے دوران مقامی معاون کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔اس نکتے کو سروس کی فراہمی کے معاہدے میں شامل کیا جائے گا اور اس کی خلاف ورزی پر حج گروپ آرگنائزر کو جرمانہ اور بلیک لسٹ کیا جا سکے گا۔
وفاقی کابینہ نے ہارڈ شپ حج کوٹہ میں کمی کی منظوری دے دی۔مقامی معاونین کے کوٹہ کا 50 فیصد اُن پاکستانی طلباء کے لیے مختص کیا جائے گا جو سعودی عرب کی مقامی یونیورسٹیوں میں زیرِ تعلیم ہیں۔ ان طلباء کی تعیناتی ویلفیئر سٹاف کے طور پر کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے اپنیےپچھلے اجلاس میں حج پالیسی 2024 میں مزید بہتری لانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سفارشات پرحج پالیسی 2024 میں مذکورہ بالا ترامیم کی گئیں ہیں۔
وفاقی کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی سفارش پر بینکوں کے اُن وِنڈ فال منافع ،جو کہ اُنہوں نے سال 2021 اور سال 2022 میں زر مبادلہ کے لین دین سے حاصل کیا، پر 40 فیصدٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی۔ فنانس ایکٹ 2023 کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں سیکشن 99D متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت ونڈ فال منافع پر وِنڈ فال ٹیکس لاگو ہوگا۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ تجارت کی سفارش پر ٹریڈ آرگنائزیشنز کے ریگولیٹرز کے احکامات کے خلاف اپیل سننے ، امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 (2022 Import Policy Order) , اور ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2022 (2022، Export Policy Order) کی شرائط میں چھوٹ اور نرمی کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی وزیر تجارت اس کمیٹی کے کنوینئیر ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں وفاقی وزیر قانون اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی شامل ہوں گے۔
وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ داخلہ کی سفارش پر ڈیمو کریٹک ریپبلک آف کانگو، ملاوی، زیمبیا، زمبابوے اور جمہوریہ کرغز کو بزنس ویزا لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی،وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ داخلہ کی سفارش پر 18 افراد کا نام ECL سے نکالنے اور 9 افراد کا نام ECL میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ امور کشمیر اور گلگت و بلتستان کی سفارش پر جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی بجٹ برائے مالی سال 2023-24 کی منظوری دے دی۔ رواں سال کے لیے بجٹ 267.590 ملین روپے رکھا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارت برائے بحری امور کی سفارش پر بحری جہازوں کی محفوظ اور ماحول دوست ری سائیکلنگ کے لیے ہانگ کانگ بین الاقوامی کنونشن2009 پر دستخط اور اس حوالے سے الحاق کے معاہدے(Instrument of Accession) کا ڈرافٹ تیار کرنے کی منظور ی دے دی۔ اس کنونشن کے تحت پاکستان بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کے لیے قانون سازی کرے گا اور اس حوالے سے متعلقہ اہلکاروں کو تربیت دی جائے گی اور صلاحیت کار بڑھائی جائے گی۔اس کنونشن کے تحت بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کے دوران کسی بھی خطرناک مواد کو ٹھکانے لگانے کے لیے متعلقہ ٹیکنالوجیکل آلات کا حصول بھی یقینی بنایا جائے گا۔علاوہ ازیں شپ ری سائیکلنگ کی صنعت سے وابستہ مزدوروں کا تحفظ بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔ اس سے پاکستان کی شپ ری سائیکلنگ کی صنعت کو بھرپور فائدہ ہوگا۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ سیکریٹریٹ کی سفارش پر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو 200,000 میٹرک ٹن یوریا کی بین الاقوامی مارکیٹ سے خرید کے لیے پبلک پرکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی رولز2004 کے رول نمبر 8، 13، 35، 38اور 40 سے استثنیٰ دینے کی منظوری دی۔