پاکستان
بہاولپور سے شہری کو اغوا کر کے تین کروڑ تاوان لینے والا ایف آئی اے انسپکٹر گرفتار
بہاولپور کے شہری کو ایک مقدمے کی بنیاد پر اٹھا کر لاہور لانے اور نجی حراست میں رکھ کر تشدد کے بعد تین کروڑ تاوان لینے والے ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ ونگ کے ایس ایچ او کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ اس کے شریک ملزم تین ایف آئی اے افسر اور تین سویلینز مفرور ہیں۔
بہاولپور کے شہری امجد علی کو ملی بھگت سے ایک مقدمہ میں نامزد کر کے ایف آئی اے کے چار افسر اور تین کے تین سویلین ساتھی اغوا کر کے لاہور لائے اور جیل روڈ پر ایک عمارت میں نجی حراست میں رکھا گیا، امجد علی پر تشدد کیا جاتا رہا جسا کے بعد ملزموں نے اسے رہا کرنے کے لیے دس کروڑ روپے تاوان مانگا، تین کروڑ میں بات طے پا گئی۔
امجد علی سے کہا گیا کہ وہ اپنے منشی ریاض کے ذریعے رقم منگوائے، منشی راض نے رقم دو مختلف بینکوں میزان بینک ریواز گارڈن لاہور سے ڈھائی کروڑ روپے اور ایم سی بی بینک سرکلر روڈ برانچ سے نکوا کر ایف آئی اے حکام کے حوالے کی۔
جس پر امجد علی کو رہائی ملی،امجد علی نے رہائی کے اگلے ہی روز ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کو درخواست دی کہ اسے غیر قانونی طور پر اغوا کر کے رقم وصول کی گئی ہے، اس واردات میں گوجرانوالہ سے نبیل حسین سائبر کرائم ونگ، لاہور سے وقاص رضوان انسپکٹر(ایس ایچ او ) سی سی آر سی (سائبر کرائم)لاہور، مصدق عظیم سائبر کرائم، فخر عباس انسپکٹر اینٹی منی لانڈنگ لاہور شامل ہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے ونگ لاہور نے ان ملزموں کی فوری گرفتاری کے لئے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیں، انسپکٹر فخر عباس کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ باقیئ ملزم مفرور ہیں،
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ کوئی اعلیٰ افسر ملزمان کی پشت پناہی پر ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ واردات میں ملوث افسروں کے سیاسی تعلقات بھی بتائے جا رہے ہیں۔
تینوں سویلین ملزم بھی با اثر اور طاقتور کاروباری بتائے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے ان پر ہاتھ ڈالنا اتنا آسان نظر نہیں آرہا ، تاہم ایف آئی اے کی ٹیم کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔