تازہ ترین
جماعت اسلامی کے ساتھ حکومتی ٹیم کے مذاکرات کا پہلا راؤنڈ ’ خوشگوار، کل ٹیکنیکل کمیٹی مذاکرات کرے گی
جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کمشنر راولپنڈی کے دفترمیں ہوئے، مذاکرات میں وفاقی وزیر عطا تارڑ،انجینئر امیر مقام،طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدرشہباز شریک ہوئے۔جماعت اسلامی وفد کی قیادت لیاقت بلوچ نے کی۔
مذاکرات کے پہلے راؤنڈ کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عطا تارڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جماعت اسلامی کو مذاکرات کی دعوت دی تھی،حکومت نے جماعت اسلامی کے گرفتار کارکنوں کی رہائی کا اعلان کیا ہے،ہمارا وژن ہے کہ پاکستان کو چلنے دو، 50 ارب روپے کی سبسڈی سے 200 یونٹ استعمال کرنےوالے صارفین کو ریلیف دیا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے،آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پاگیا ہے،حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں،معیشت کی بہتری کیلئے تمام اقدامات کیے جارہے ہیں، عوام کو ریلیف کی فراہمی ترجیح ہے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ عوام کے ریلیف کے لیے حکومت دن رات کوشاں ہے،سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں،حکومتی اقدامات سے روپے کی قدر مستحکم ہوئی،کوشش ہے اگلے دور میں معاملات خوش اسلوبی سے طے پاجائیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جارہا ہے،اخراجات میں کمی، نجکاری و معاشی اصلاحات سے عوام کو ریلیف پہنچے گا،کابینہ مراعات اور تنخواہ نہیں لے رہی،جن حالات میں حکومت ملی، یہ آسان کام نہیں تھا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی سے مذاکرات کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی میں وزیر پانی و بجلی کو شامل کیا گیا ہے، سیکرٹری توانائی ، وزارت خزانہ، ایف بی آر نمائندے بھی شامل ہیں۔
حکومتی کمیٹی کے رکن امیر مقام نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وفد سے خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی،ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ عوام کو ریلیف ملے، عوام کی فلاح و بہبود کے لیے تمام اقدامات کریں گے،اپنے وسائل میں رہتےہوئے عوام کو ریلیف فراہم کررہے ہیں۔
امیر مقام نے کہا کہ ذرائع آمدن اور اخراجات دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے،جماعت اسلامی کا احتجاج ریکارڈ ہوگیا ہے۔
حکومتی کمیٹی کے رکن طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت بھرپور اقدامات کررہی ہے،راستوں کی بندش سے عام شہری متاثر ہوتا ہے،200 یونٹ کے صارفین کیلئے 50 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے۔
طارق فضل چودھری نے کہا کہ جماعت اسلامی سے اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی،جماعت اسلامی نے جو مطالبات رکھے وہی عمائدین کررہے ہوتے ہیں،اگلے دور میں بہتری کی امید ہے تاکہ دھرنا جلد ختم ہو، راستوں کی بندش سے عام شہری متاثر ہوتا ہے۔
جماعت اسلامی کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی دھرنے پر حکومت نے خود رابطہ کیا،امیر جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کی،مذاکرات کا پہلا دور اچھے ماحول میں ہوا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ پٹرول کی قیمتیں ناقابل برداشت ہوچکی ہیں،آئی پی پیز کوئی بین الاقوامی معاہدہ نہیں ہے،آئی پی پیز جیسا ناسور پوری قوم کے لیے موت کا پروانہ ہے،سرمایہ داروں کے مفاد کیلئے عوام کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت نے کہا ہے کہ ٹیکنیکل ٹیم تشکیل دیں گے،حکومت نے کہا ہے کہ کل ہی ٹیکنیکل ٹیم تشکیل دے گی، ہمارا دھرنا اور احتجاج جاری رہے گا،مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہمارے کارکن بڑی تعداد میں رہا کردیئے گئے ہیں،حکومت نے کہا ہے کہ مزید کارکن بھی رہا کردیں گے، حکومت سنجیدگی سے کام کرے گی تو عوام کو ریلیف ملے گا،اگر حکومت سنجیدگی سے کام نہیں کرے گی تو دھرنا جاری رہے گا۔