پاکستان
حکومت نے اٹک جیل میں عمران خان کے حالات سے متعلق سربمہر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی
وفاقی حکومت نے اٹک جیل میں قید چیئرمین پی ٹی آئی کی حالات سے متعلق سربمہر رپورٹ جمع کرادی ۔ رپورٹ براہ راست چیف جسٹس پاکستان اور ججز کے چیمبر میں جمع کرائی گئی۔
سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں حکومت سے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں حالت بارے رپورٹ طلب کی تھی۔
25 اگست کو سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بھی جیل میں عمران خان کی حالت سے متعلق بیان حلفی داخل کیا تھا اور جیل میں عمران خان کے حالات کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔
بشریٰ بی بی نے بیان حلفی میں کہا تھا کہ جیل میں عمران خان کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں، شکلات اور تاخیر کے باعث چیئرمین پی ٹی آئی سے بائیس اگست کو اٹک جیل میں ملاقات ہوئی۔
بشریٰ بی بی نے موقف اختیارکیا کہ چئیرمین پی ٹی آئی آئین اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ کھڑے ہیں۔چئیرمین پی ٹی آئی جدوجہد میں ہر قربانی دینے اور مشکل کا سامنے کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔جیل میں چئیرمین پی ٹی آئی کی صحت خراب ہو رہی ہے۔دوران قید چئیرمین پی ٹی آئی کا وزن بھی کم ہوا ہے، ستر سالہ شخص کی گرتی صحت ان کی زندگی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔