ٹاپ سٹوریز
سوشل میڈیا پر اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف مہم کا حکومت نے نوٹس لے لیا، جے آئی ٹی تشکیل
سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف منفی مہم کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے وفاقی حکومت نے تحقیقات کے لیے 6 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔
وفاقی حکومت نے 6 رکنی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق کمیٹی کے سربراہ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سائبر کرائم ونگ ہوں گے، اس کے علاوہ تحقیقاتی کمیٹی میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے نمائندے اور ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس جے آئی ٹی میں شامل ہوں گے جبکہ پی ٹی اے کا نمائندہ بھی شامل ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی میں شامل آئی بی اور آئی ایس آئی کا نمائندہ گریڈ 20 کا افسر ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی ملزمان کی شناخت کرکے قانون کے کٹہرے میں لائے گی اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات دے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف مذموم مہم چلانے والوں کا پتہ لگائے گی اور مذموم مہم چلانے والوں کو عدالت میں پیش کرکے چالان پیش کرے گی جبکہ عدلیہ مخالف مہم چلانے والوں کے خلاف متعلقہ عدالتوں میں مقدمات چلیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی 15 دن میں ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو دے گی۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر کچھ عناصر کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم کے تناظر میں اسلام آباد میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن شہزاد شوکت، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سمیت دیگر عہدیداران نے پریس کانفرنس میں اداروں اور ججوں پر تنقید کرنے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کو کہتے ہیں کہ چیف جسٹس پاکستان کے خلاف مہم چلانے والوں پر کارروائی کریں۔