دنیا
موبائل فون کی خاطر ڈیم خالی کرانے والے بھارتی افسر کو صرف 53 ہزار جرمانہ، معاملہ ختم
بھارت میں ایک فوڈ انسپکٹر نے اپنا ڈوبا ہوا فون نکالنے کے لیے ڈیم خالی کرادیا، بھارتی حکومت نے صرف 53 ہزار جرمانہ کرکے معاملہ نمٹادیا۔
بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس ایک چھوٹے ڈیم پر سیلفی لے رہے تھے، اس دوران ان کا فون ڈیم میں جا گرا، فون سام سنگ کمپنی کا تھا اور اس کی مالیت ایک لاکھ روپے بتائی جاتی ہے۔ راجیش وشواس نے فون نکالنے کے لیے غوطہ خور منگوائے لیکن فون نہ ملنے پر اس نے اپنی سرکاری حیثیت کا استعمال کرتے ہوئے ڈیم میں ذخیرہ کیا گیا لاکھوں لیٹر پانی ضائع کرادیا اور ڈیم خالی کردیا گیا۔
ڈیم خالی کرانے کے لیے راجیش واشواس نے ڈیزل پمپ منگوایا جو کئی دن تک ڈیم سے پانی نکالتا رہا۔ کئی دن بعد جب فون ڈیم کی تہہ سے ملا تو وہ استعمال کے قابل نہیں تھا، راجیش وشواس نے عذر پیش کیا کہ فون میں حساس سرکاری ڈیٹا تھا۔
راجیش وشواس نے ڈیئم خالی کراتے ہوئے میڈیا کو بتایا تھا کہ اس نے ڈیم خالی کرانے کے لیے حکام سے اجازت لی تھی۔پانی قریبی نہر میں چھوڑا گیا۔ اس راجیش نے کہا تھا اس سے کسانوں کا ہی فائدہ ہے جنہیں اضافی پانی مل رہا ہے۔
راجیش وشواس کو اس واقعہ کے بعد عہدے سے معطل کیا گیا، اب ریاست کے محکمہ آبپاشی نے اسے جرمانے کا نوٹس بھجوایا ہے۔
محکمہ آبپاشی کے نوٹس میں کہا گیا کہ اس کے اس اقدام سے 41 لاکھ لٹر پانی ضائع ہوا، اسے پانی کے بل کے ساتھ دس ہزار جرمانہ بھی دینا ہوگا۔ نوٹس میں کہا گیا کہ ریاستی قوانین کے مطابق اس کا اقدام قابل تعزیر جرم ہے۔