کھیل
ٹیم کی مکمل ری بلڈنگ اور ہوم گراؤنڈ کی وجہ سے بھارتی ٹیم ورلڈ کپ میں فیورٹ
ہندوستان کی ٹیم کی ورلڈ کپ میچوں سے ہٹ کر کامیابیاں اس کی گزشتہ ایک دہائی کے دوران ورلڈ کپ کارکردگی سے بالکل میل نہیں کھاتیں لیکن اب ٹیم کی قریب قریب مکمل ری بلڈنگ اور ہوم گراؤنڈ کی وجہ سے اس بار ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیم ہے۔
روہت شرما اور اس کی ٹیم ورلڈ کپ میں ون ڈے کی نمبر ون ٹیم کے ٹائٹل اور ڈیڑھ ارب ہندوستانی مداحوں کا بوجھ لیے میدان میں اتر رہی ہے۔
ہندوستان نے 2013 کی چیمپئنز ٹرافی کے بعد سے کوئی عالمی ٹائٹل نہیں جیتا لیکن ورلڈ کپ میں بھارتی شائقین کو اس بار امید ہے کہ روہت کی ٹیم اب ریکارڈ درست کرنے کے لیے تیار ہے۔
ہندوستان نے گزشتہ ماہ ایشیا کپ جیتا تھا، سابق عالمی چیمپئن پاکستان اور سری لنکا کو ٹورنامنٹ میں شکست دی اور جسپریت بمراہ، کے ایل راہول اور شریاس آئر کے صحتیاب ہونے کے بعد ان کے تمام فرنٹ لائن کھلاڑی دستیاب ہیں۔
روہت نے عالمی اعزاز جیتنے کی اپنی خواہش کے بارے میں اکثر بات کی ہے اور یہاں تک کہ جب ایشیا کپ فائنل کے بعد کولمبو میں پٹاخے چل رہے تھے تو اوپنر نے مداحوں سے کہا کہ وہ ورلڈ کپ جیتنے تک اپنی تقریبات روک دیں۔
انہوں نے گزشتہ ماہ نامہ نگاروں کو بتایا کہ ورلڈ کپ پلیٹ میں پیش نہیں کیا جاتا، واقعی سخت محنت کرنی ہوگی اور ہم ان تمام سالوں سے یہی کر رہے ہیں
ہوم گراؤنڈ کا ایڈوانٹج
ورلڈ کپ میں ہوم گراؤنڈز کا ایڈوانٹج بہت اہم ثابت ہو سکتا ہے۔
ہندوستان کے کھلاڑی گراؤنڈز کے ایک ایک انچ کو جانتے ہیں اور وہ شام کی اوس کے عادی ہیں جو دوسری اننگز میں گیند پھسلنے کا باعث بنتی ہے۔
روہت اور شبمن گل کی اوپننگ جوڑی، اور ان کے بعد مضبوط ویراٹ کوہلی تیسرے نمبر پر ہیں، ہندوستان کے پاس بیٹنگ کا قیمتی تجربہ ہے جو خاص طور ہدف کے تعاقب میں انمول ثابت ہوسکتا ہے۔
ٹاپ آرڈر کے تینوں بلے بازوں پر اعتماد کے ساتھ ساتھ ایشان کشن اور سوریہ کمار یادیو ایکس فیکٹر فراہم کرتے ہیں۔
بالنگ میں بھارت کے پاس بمراہ کی قیادت میں تیز رفتار اٹیک ہے، اور لیفٹ آرم سپنر کلدیپ یادو کو کو ایشیا کپ میں سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔
آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز میں اسپنر کے صرف ایک میچ کھیلنے کے بعد روہت نے وضاحت کی، ہم اسے ابھی زیادہ سامنے نہیں لانا چاہتے۔
ہندوستان کے تین آل راؤنڈرز میں سے، ہاردک پانڈیا اپنے بل بوتے پر میچ جیتنے، ڈیتھ اوورز میں رنز بنانے یا درمیانی اوورز میں وکٹیں گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
موجودہ اسکواڈ میں صرف کوہلی مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم کا حصہ تھے جس نے 12 سال قبل ممبئی میں فائنل میں سری لنکا کو شکست دی تھی۔
کوہلی کو ورلڈ کپ جیتنے کا ایک اور موقع نہیں مل سکتا ہے کیونکہ 2027 میں اگلا ایڈیشن آنے تک وہ تقریباً 39 سال کے ہوں گے۔
اگر 19 اکتوبر کو بھارتی ٹیم فائنل جیتتی ہے تو کوہلی کا فتح کے بعد ساتھی کھلاڑیوں کے کندھوں پر بیٹھنا اس عظیم بلے باز کے لیے زبردست الوداعی لمحہ بن سکتا ہے۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین7 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان7 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز7 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین9 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی