تازہ ترین
لاپتہ افراد کا مسئلہ فوری حل نہیں ہو سکتا، دونوں طرف سے ایشوز ہیں، وفاقی وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر حکومت کی سنجیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی،یہ معاملہ 4 دہائیوں پرمحیط ہے جو اتنی جلدی حل نہیں ہوسکتا،دونوں اطراف سے کچھ نہ کچھ ایشوز موجود ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گزشتہ 4 دہائیوں میں پاکستان نے مشکلات کا سامنا کیا،حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا پورا احساس ہے،پاکستان نے 4 دہائیوں میں دہشت گردی کیخلاف کردار ادا کیا،دہشت گردی کیخلاف پاک افواج،عوام کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ پہلے 2011 میں اٹھا،پھر سپریم کورٹ نے کمیشن بنایا،مسنگ پرسنز کے 10 ہزار سے زائد کیسز کمیشن میں گئے،مسنگ پرسن کمیشن جانے والے 8 ہزار کیسز حل ہوگئے،مسنگ پرسن کمیشن کے 23 فیصد کیسز حل طلب ہیں۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ کئی بار یہ کہا جاتا ہے حکومتیں اس معاملے میں سنجیدہ نہیں،حکومت نے لاپتہ افراد کے معاملے پر کافی کام کیا ہے،وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا اور ایک کمیٹی بنائی،راناثنااللہ،شازیہ مری کمیٹی میں تھے،ایم کیوایم،جے یو آئی کی نمائندگی بھی تھی،کوئٹہ جاکر بھی کام کیا،تمام اسٹیک ہولڈرز سے بھی ملاقات کی،وزیراعظم کی ہدایت پر دوبارہ مسنگ پرسنز کےمعاملے پر کام شروع کیا جارہا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر حکومت کی سنجیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی،یہ معاملہ 4 دہائیوں پرمحیط ہے جو اتنی جلدی حل نہیں ہوسکتا،دونوں اطراف سے کچھ نہ کچھ ایشوز موجود ہیں،دیکھنا ہے کیا اب تک کوئی مضبوط ثبوت پیش کئے گئے ہیں،دوسری بات یہ کہ رپورٹس 100 فیصد درست ہوتی ہیں،ہماری میٹنگ کےدوران 2 کیس آئے،وہ 2 لوگ جیلوں میں سزا پوری کررہے تھے،جب گوادر پر حملہ ہوا تو اس میں ایک حملہ آور مسنگ پرسنز میں سے تھا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مشاورت اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر سیاسی حل نکالنا ہے،کوئی بندہ کسی جرم میں ملوث ہے تو پراسیکیوٹ ہونا چاہئے۔
وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید افراد کے لواحقین کے شدید تحفظات ہیں،ایمان مزاری نے جس شخص کو مسنگ پرسن کہا وہ 2019 میں لانڈھی جیل میں سزا کاٹ رہا تھا،حکومت نے مسنگ پرسن کے معاملے پر بہت کام کیا ہے۔
وفاقی وزیرعطاتارڑنے کہا کہ مسنگ پرسن انتظامی کام اور ایگزیکٹو کا فنکشن ہے،شہدا کے لواحقین کے تحفظات پر کیبنٹ کمیٹی نے پہلے بھی کام کیا،اب بھی کررہی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بہت ڈھنڈورا پیٹا گیا،عمرایوب نے ڈی پی او گجرات اور ایس ایچ او پر الزامات لگائے ہیں،جو ووٹر پی ٹی آئی کی طرف تھا وہ جھوٹے بیانیے کی وجہ سے انحراف کرگیا،نفرت،منافقت اور تقسیم کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے۔
عطاتارڑ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مسلم لیگ (ن) نے ضمنی الیکشن میں کلین سویپ کیا،خارجہ پالیسی کیخلاف باتیں کرنا اب ماضی کا قصہ بن چکےہیں،اپنی ذات کی خاطر ملک کو ہمیشہ نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی،یہ لوگ کبھی دفاعی اداروں تو کبھی سپہ سالار کیخلاف بات کرتے ہیں۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ دوست ممالک اور سپہ سالار کیخلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی،آپ جیل میں ہیں چھٹیوں پر نہیں جو اس طرح کی باتیں کریں،اڈیالہ جیل والے صاحب کےدور میں پاکستان تنہائی کا شکار ہوگیا تھا،بشریٰ بی بی کی صحت پر بات کی جاتی ہے تو شفا سے بہتر اسپتال کونسا ہے،بشریٰ بی بی کی فلورکلینروالی بات مضحکہ خیز تھی،بشریٰ بی بی کی صحت پر کوئی تحفظات ہیں تو کھل کر بتائیں،جھوٹی مہم چلائی جارہی ہے کہ بشریٰ بی بی کی زندگی کو خطرہ ہے۔
عطاتارڑنے کہا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے حکومت تمام اقدامات کررہی ہے،ایرانی صدر نے پاک ایران تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانے کی بات کی،پاکستان مزید ترقی کرے گا،سرمایہ کاری آرہی ہے،ملک ترقی کی جانب گامزن ہے،پاکستان کی ترقی کیلئے حکومت تمام اقدامات کررہی ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ ایک اور سعودی وفد دورہ پاکستان پر آرہا ہے،ہم نے پاکستان کے بین الاقوامی سطح پر تعلقات کو بحال کیا ہے،اسٹاک مارکیٹ نے اپنےتمام ریکارڈ توڑدیئے ہیں۔