دنیا

امریکا، بھارت، سعودی عرب اور امارات کے لیے لیڈر کل عرب ملکوں کو ہندوستان سے جوڑنے والے ریل منصوبے کا اعلان کریں گے

Published

on

صدر بائیڈن اور ہندوستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لیڈرز ہفتہ کو ایک بڑے انفراسٹرکچر منمصوبے کے معاہدے کا اعلان کریں، یہ منصوبہ خلیج اور عرب ممالک کو ریلوے کے نیٹ ورک کے ذریعے جوڑے گا  اور خطے کی بندرگاہوں سے شپنگ لین کے ذریعے ہندوستان سے بھی جڑے گا۔

یہ منصوبہ ان اہم اقدامات میں سے ایک ہے جسے وائٹ ہاؤس مشرق وسطیٰ میں آگے بڑھا رہا ہے کیونکہ خطے میں چین کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔ مشرق وسطیٰ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ ویژن کا کلیدی حصہ ہے۔

ان ملکوں کو امید ہے کہ مشترکہ ریلوے پروجیکٹ ان کلیدی ڈیلیور ایبل منصوبوں  میں سے ایک ہوگا جو بائیڈن اس ہفتے کے آخر میں نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران پیش کرنا چاہتے ہیں۔

یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب بائیڈن انتظامیہ سعودی عرب پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے دباؤ بڑھا رہے ہیں، سعودی اسرائیل تعلقات معاہدے کو بائیڈن 2024 کی صدارتی مہم کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

 بات چیت میں شامل ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ اس معاہدے پر کام ابھی جاری ہے اور یہ ابھی حتمی نہیں ہے۔

واشنگٹن میں ہندوستانی اور سعودی سفارتخانوں نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ اماراتی حکام نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔

اگر چاروں ممالک اگلے دو دنوں میں مذاکرات کو حتمی شکل دیتے ہیں تو ان کے رہنما اس منصوبے کے پیرامیٹرز کا خاکہ پیش کرتے ہوئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کریں گے۔

ذرائع کے مطابق اگر سعودی عرب اور اسرائیل مستقبل میں تعلقات کو معمول پر لاتے ہیں تو اسرائیل بھی ریلوے منصوبے کا حصہ بن سکتا ہے اور اسرائیل بندرگاہوں کے ذریعے یورپ تک اپنی رسائی کو وسیع کر سکتا ہے۔

منصوبے کے اعلان سے جی 20 کے موقع پر بائیڈن اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ممکنہ مختصر دو طرفہ ملاقات کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

اس منصوبے کے لیے بات چیت مئی میں چل رہی تھی، جب وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اپنے سعودی، اماراتی اور ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقات کے لیے سعودی عرب کا سفر کیا۔

اس منصوبے کا خیال ان مذاکرات کے دوران سامنے آیا جو گزشتہ 18 مہینوں میں آئی ٹو یو فورم پر ہوئے، آئی ٹو یو ٹو میں امریکہ، اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور ہندوستان شامل ہیں۔

یہ فورم 2021 کے آخر میں مشرق وسطیٰ میں اسٹریٹجک بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے اور خطے میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

اسرائیل نے پچھلے سال کے دوران آئی ٹو یو ٹو میٹنگز کے دوران خطے کو ریلوے کے ذریعے جوڑنے کا خیال پیش کیا۔ ایک ذریعہ نے بتایا کہ اس خیال کا حصہ اس طرح کے بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر ہندوستان کی مہارت کو استعمال کرنا تھا۔

اس کے بعد بائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب کی شرکت کو شامل کرنے کے خیال کو وسعت دی۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version