دنیا
میئر لندن نے مہنگائی کے مارے عوام کو ریلیف دینے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے ایک سال کے لیے منجمد کر دیئے
لندن کے میئر نے جمعہ کو کہا کہ لندن میں زیادہ تر پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایے اس سال منجمد رہیں گے، اس اقدام کا مقصد زندگی گزارنے کے دباؤ کو کم کرنا اور خوردہ اور مہمان نوازی کے شعبوں کو فروغ دینا ہے۔
لندن اور پورے برطانیہ میں، گھرانوں نے گزشتہ دو سالوں کے دوران روزمرہ اخراجات کے بحران کی وجہ سے خرچ کم کردیا ہے،کھانے سے لے کر فرنیچر تک ہر چیز کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
میئر صادق خان نے کہا، “زندگی گزارنے کے اخراجات کا بحران لندن والوں کو سخت متاثر کر رہا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ وہ مارچ 2025 تک ٹرانسپورٹ کرایوں کو منجمد کرنے کے لیے 123 ملین پاؤنڈ ($ 156 ملین) مختص کر رہے ہیں۔
“اس سے نہ صرف لوگوں کی جیبوں میں پیسہ واپس آئے گا، جس سے لندن کے لاکھوں لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ زیادہ سستی ہو گی، بلکہ (یہ) لوگوں کو ہمارے پبلک ٹرانسپورٹ نیٹ ورک پر واپس آنے کی ترغیب ملے گی۔”
منجمد ہونے سے بسوں، ٹراموں، ٹیوب انڈر گراؤنڈ ٹرینوں اور ڈاک لینڈز لائٹ ریلوے کے تمام کرایوں کے ساتھ ساتھ نئی الزبتھ لائن اور اوور گراؤنڈ ریل کے زیادہ تر کرایوں پر اثر پڑے گا۔ آپریٹر ٹرانسپورٹ فار لندن نے اصل میں کرایوں میں 4% اضافے کا منصوبہ بنایا تھا۔
تاہم، برطانوی دارالحکومت میں اب بھی یورپ میں پبلک ٹرانسپورٹ کے سب سے مہنگے کرائے ہیں۔ گرین پیس کی ایک رپورٹ نے پچھلے سال لندن کو 30 یورپی دارالحکومتوں میں پبلک ٹرانسپورٹ کے لحاظ سے دوسرا بدترین درجہ دیا تھا۔