تازہ ترین
ہنگری کے وزیراعظم نے امریکی صدارت کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کردی
ہنگری کے دائیں بازو کے قوم پرست وزیر اعظم وکٹر اوربان نے فلوریڈا میں سابق امریکی صدر سے ملاقات کے بعد اپنے دیرینہ اتحادی ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی کی کوشش کی حمایت کی۔
ٹرمپ کی مہم کے ایک بیان کے مطابق، دونوں نے "ہنگری اور ریاستہائے متحدہ کو متاثر کرنے والے مسائل کی ایک وسیع رینج پر تبادلہ خیال کیا، بشمول ہر ملک کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے مضبوط اور محفوظ سرحدوں کی بنیادی اہمیت”۔
یوکرین کو ہتھیار بھیجنے سے انکار اور 2022 میں روسی افواج کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے ماسکو کے ساتھ اقتصادی تعلقات برقرار رکھنے سمیت متعدد مسائل پر اوربان کا اپنے ساتھی یورپی یونین کے اراکین کے ساتھ طویل عرصے سے اختلاف رہا ہے۔
اوربان نے کہا ہے کہ صرف ریپبلکن امیدوار ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی ہی یوکرین میں امن قائم کر سکتی ہے۔
"ہمیں دنیا میں ایسے لیڈروں کی ضرورت ہے جو قابل احترام ہوں اور امن قائم کر سکیں۔ وہ ان میں سے ایک ہے! واپس آؤ اور ہمارے لیے امن لے آؤ، مسٹر صدر!” اوربان نے ملاقات کے بعد X پر ایک پوسٹ میں کہا۔
اوربان، جس کی امیگریشن پر سخت پالیسیوں، فیملی سپورٹ اسکیموں اور قومی خودمختاری پر موقف کی وجہ سے امریکہ میں بہت سے قدامت پسندوں کی طرف سے تعریف کی جاتی ہے، نے اپنے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو میں کہا کہ ٹرمپ کے 2017-2021 کے دور صدارت میں مشرق وسطیٰ میں امن تھا۔ اور یوکرین بھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ٹرمپ 2020 میں دوبارہ منتخب ہو جاتے تو ابھی یوکرین میں جنگ نہیں ہوتی۔
اوربان اپنی امیگریشن مخالف مہموں اور عدلیہ، این جی اوز اور میڈیا کو زیادہ ریاستی کنٹرول میں رکھنے کے اقدام پر یورپی یونین کے ساتھ باقاعدگی سے تنازعات کا شکار رہے ہیں، جس کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ ہنگری میں جمہوریت کو ختم کر دیا ہے۔
اوربان نے روس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں پر بھی تنقید کی ہے، حالانکہ آخر میں انہیں کبھی ویٹو نہیں کیا، اور گزشتہ دسمبر میں یوکرین کے لیے نئی امداد دینے کے یورپی یونین کے فیصلے کو اس سال کے اوائل میں اس پر متفق ہونے تک برقرار رکھا۔