ٹاپ سٹوریز
سٹہ بازوں نے سونے کے ریٹ جاری کر کے حکومت اور یونین کو کھلم کھلا چیلنج کر دیا
سونے کے نرخ کھول کرسٹہ باز کھل کر حکام اور مارکیٹ ایسوسی ایشن کے سامنے کھڑے ہو گئے ، سونے کی تجارت ہفتے کے وسط تک معطل رہی اور منگل کو سٹہ بازوں نے ریٹ جاری کئے۔
سرکاری طور پر سونے کی تجارت تقریباً ایک ہفتے کے لیے معطل ہے کیونکہ گولڈ ایسوسی ایشن اور حکام کے درمیان سٹی بازی اور من مانی چالوں کو ختم کرنے کے لیے ایک منصوبے پربات چیت جاری ہے۔
ایسوسی ایشن نے سٹہ بازوں پر تجارتی معطلی کے سرکاری فیصلے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا، کیونکہ وہ سونے کے نرخ مستقل بنیادوں پر کھولتے رہتے ہیں، جس سے مارکیٹوں کو ملک بھر میں افراتفری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی کی بلین مارکیٹ نے سونے کی فی تولہ قیمت 218,500 روپے جاری کی ہے جب کہ سرکاری قیمت 215,000 روپے ہے۔
حاجی ہارون چاند، صدر آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے سٹہ بازوں پر اپنے غصے کا اظہار کیا، سوشل میڈیا کے ایک آڈیو پیغام میں کہا کہ سٹہ باز تجارت کی معطلی کے بارے میں سرکاری موقف کی نفی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی عہدیداروں کے ساتھ ان کی کامیاب بات چیت کو قیاس آرائیاں سبوتاژ کر رہی ہیں، اپنے من مانے نرخ کھول رہے ہیں، کیونکہ لاہور میں سونا 222,000 روپے فی تولہ، پشاور میں 230,000 روپے اور کراچی میں 217,000 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ تجارت معطل ہے پھر کون سا مافیا سونے کے نرخ کھول رہا ہے،انہوں نے خبردار کیا کہ سٹہ بازی پورے شعبے کو تباہ کر دے گی۔ انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ اگر سٹہ بازی جاری رہی تو وہ عہدہ چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے سٹہ بازوں کو خبردار کیا کہ اگر وہ تجارتی طریقہ کار میں ہیرا پھیری کرتے رہے تو انہیں بے نقاب کریں گے، اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ملک میں سونے کی پوری تجارت کو ہموار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
ہارون چند نے تاجروں کو مشورہ دیا کہ وہ ڈالر، پاؤنڈ یا یورو میں نہیں بلکہ پاکستانی روپے میں ڈیل کریں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جب تک وہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کا مشاورتی دورہ مکمل کرکے کراچی نہیں پہنچیں گے تب تک بلین کی تجارت بند رہے گی۔