Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

ٹائی ٹینک دیکھنے گئی آبدوز لاپتہ، پاکستان نژاد برطانوی ارب پتی تاجر اور 19 سالہ بیٹا بھی سوار تھے، آکسیجن ختم ہونے کے اندیشے

Published

on

ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز، جو اب لاپتہ ہے، اس میں دو پاکستانی بھی سوار تھے، اس آبدوز میں کل 5 افراد سوار تھے جن میں پاکستان نژاد برطانوی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے 19 سالہ سلیمان داؤد بھی شامل ہیں، آج ( پیر) سہ پہر چار بجے تک کی آکسیجن اس آبدوز کے پاس تھی لیکن وقت گزر چکا اور ان کی زندگی خطرے میں ہے۔

شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد سمندر کی تہہ میں 12500 فیٹ نیچے ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے لیے گئے تھے، اس آبدوز کا رابطہ منقطع ہو چکا ہے اور اسے سمندر کی سطح پر آتے بھی نہیں دیکھا گیا۔ یہ آبدوز اٹلانٹک میں کہیں لاپتہ ہوئی ہے۔

شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹیانا اور ان کی بیٹی علینہ اب شدید کرب اور پریشانی کا شکار ہیں۔ انہیں اب بھی امید ہے کہ دونوں کا سراغ مل جائے گا، اس آبدوز میں آکسیجن کے ذخیرے کے بارے میں کہا جا ر تھا کہ اس کی مقدار شاید 50 گھنٹے کے لیے کافی ہوگی لیکن اندازے کے مطابق اب پچاس گھنٹے بھی گزر چکے ہیں۔

داؤد خاندان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم تمام دوستوں اور احباب کے شکرگزار ہیں جو ہمارے لیے فکرمند ہیں، ہم ان سے دعا کی اپیل کرتے ہیں۔

شہزادہ داؤد اینگرو کارپوریشن اور داؤد ہرکولیس کے وائس چیئرمین ہیں، شہزادہ داؤد پاکستان میں پیدا ہوئے اور پھر تعلیم کے لیے برطانیہ گئے جہاں انہوں نے بکنگھم یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔

اس آبدوز میں شہزادہ داؤد کے ساتھ برطانیہ کے ارب پتی تاجر ہمیشن ہارڈنگ بھی موجود ہیں، ہمیشن ہارڈنگ نے ٹائی ٹینک کی باقیات کے بالکل پاس پہنچنے کے بعد ایک پیغام فیملی کو بھیجا تھا جو اب تک ان کا آخری پیغام ہے۔

اس آبدوز کی تلاش کے لیے بہت سرگرمی سے کام کیا جا رہا ہے کیونکہ زیر آب ان کے پاس آکسیجن کم رہ گئی ہے،اگر آبدوز سلامت ہے تب بھی اس میں موجود افراد کو ہر گزرتے لمحے کے ساتھ آکسیجن کے ختم ہونے کا خطرہ لاحق ہے،آبدوز میں موجود افراد کو ہائپو تھرمیا کا بھی خطرہ درپیش ہے کیونکہ سمندر کی تہہ میں پانی سرد ہوتا ہے۔

سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ آبدوز ہے کہاں؟ تہہ میں یا سمندر کے اندر تیر رہی ہے؟ ابھی تک اس کا ہی علم نہیں ہوسکا۔ یہ آبدوز اوشن گیٹس نامی ایک سیاحتی کمپنی کی ہے جو سیاحوں کو تہہ آب کا سفر کراتی ہے، یہ آبدوز اتوار کو سفر پر نکلی تھی اور ہر سیاح سے ایک لاکھ 95 ہزار پاؤنڈ لئے گئے تھے۔

آبدوز زیر سمندر جانے کے پونے دو گھنٹے بعد ہی مدرشپ سے رابطہ کھو بیٹھی تھی ایک اندازہ یہ ہے کہ آبدوز ٹائی ٹینک کے ملبے کے اندر پھنس گئی ہے۔

آبدوز کا یہ سفر انتہائی خطرناک ہے کیونکہ سندر کی تہہ تک سورج کی روشنی جاتی نہیں جاتی، شدید اندھیرے کے علاوہ یہاں سردی کی انتہا ہے اور پانی کا بے انتہا دباؤ الگ ہے۔

شہزادہ داؤد برطانیہ کے شاہ چارلس سوم کے ٹرسٹ کے ایڈوائزری بورڈ کے بھی رکن ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین