پاکستان
سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات پر وفاق اور چاروں صوبوں سے رپورٹ طلب کر لی
سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور اقدامات پر وفاق اور تمام صوبوں سے رپورٹ طلب کرلی۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی نوٹس جاری کر دیا، تمام صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری احکامات جاری کئے، عدالت عظمیٰ نے تمام فریقین کو 21 مارچ کیلئے نوٹس جاری کر دیئے۔
سپریم کورٹ نے تحریری حکمنامے میں کہا ہے کہ گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان پانچواں سب سے زیادہ ماحولیاتی خطرات کا شکار ملک ہے، پاکستان کو قدرتی آفات کے خطرے کا بھی سامنا ہے، قدرتی آفات کے خطرے پر 194 ممالک میں پاکستان 23 ویں نمبر پر ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اعدادوشمار خطرناک ہیں، اعداد وشمار موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں، پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کا سبب بننے میں بنیادی شراکت دار نہیں، اس کے باوجود موسمیاتی تبدیلی نتائج کو تسلیم کرنا اور ان کا مقابلہ کرنا ناگزیر ہے، 2022 کا سیلاب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا پریشان کن ثبوت ہے۔
سپریم کورٹ نے نجی ماہرین سے بھی معاونت لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے حماد نقی خان اور عابد سلہری کو معاونت کیلئے نوٹس جاری کر دیا ہے۔