Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن کو مزید کام سے روک دیا

Published

on

سپریم کورٹ نےوفاقی حکومت کے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم کیے گئے کمیشن کو مزید کام سے روک دیا ہے۔ چیف جسٹس کے سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے انکوائری کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن بھی معطل کر دیا ہے۔

مبینہ آڈیو لیکس کے معاملے پر وفاقی حکومت نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے مشاورت کیے بغیر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا۔

حکومت کے مطابق ان آڈیو لیکس کی وجہ سے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی خودمختاری، غیر جانب داری اور کردار پر سنجیدہ خدشات نے جنم لیا اور عوامی اعتماد متزلزل ہوا۔

بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اس کمیشن کے دیگر دو اراکین تھے جبکہ اٹارنی جنرل، وفاقی اور صوبائی انتظامیہ کمیشن کی معاونت کا کہا گیا تھا۔ کمیشن نے سپریم کورٹ میں ہی سیکریٹریٹ قائم کر دیا تھا۔

اس کمیشن نے 30 روز کے اندر ان آڈیوز کی تحقیقات کر کے رپورٹ جمع کرانی تھی۔جمعہ کو کمیشن نے ان آڈیوز کی تفصیلات بھی جاری کر دی تھیں۔

            جووڈیشل کمیشن کیخلاف چاروں درخواستیں قابل سماعت قرار دی گئیں،کیس کی مزید سماعت 31 مئی کو ہوگی

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا، حکم نامے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کی مرضی کے بغیر سپریم کورٹ کے کسی جج کو کمیشن کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا،جسٹس قاضی فائز سمیت جوڈیشل کمیشن میں شامل دیگر دو ممبران پر بھی ایک ہی اصول لاگو ہوگا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ جوڈیشل کمیشن میں شامل دیگر دو ممبران ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز ہیں،ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز کی کسی کمیشن میں شمولیت بھی چیف جسٹس پاکستان کی اجازت سے سے مشروط ہے،حکومت کی جانب سے قائم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل مشکوک ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین