تازہ ترین

امریکی صدر کے چچا کو آدم خور کھا گئے

Published

on

صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ ان کے چچا، ایمبروز فنیگن، جو فوج میں خدمات انجام دیتے تھے، کے طیارے کو دوسری جنگ عظیم کے دوران نیو گنی کے اوپر ’ آدم خوروں‘ والے علاقے میں مار گرایا گیا تھا۔

81 سالہ صدر نے یہ بات پنسلوانیا میں اپنے آبائی شہر سکرینٹن میں جنگی یادگار کا دورہ کرنے کے بعد کہی۔ نیویارک پوسٹ کی خبر کے مطابق، اس نے فنیگن کو خراج عقیدت پیش کیا اور اپنے چچا کے کندہ نام پر ہاتھ رکھا، جن کی لاش ان کے طیارے کے گرنے کے بعد کبھی برآمد نہیں ہوئی۔

بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا، "اس نے سنگل انجن والے طیارے، نیو گنی پر جاسوسی کی پروازیں اڑائیں، اس نے رضاکارانہ طور پر کام کیا تھا۔ اسے ایک ایسے علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جہاں اس وقت نیو گنی میں بہت سے آدم خور موجود تھے۔”

انہوں نے کہا کہ "کبھی اس کی لاش برآمد نہیں ہوئی۔ لیکن جب میں وہاں گیا تو حکومت واپس گئی، اور انہوں نے چیک کیا اور جہاز کے کچھ حصے ملے،”۔

پینٹاگون کی ڈیفنس POW/MIA اکاؤنٹنگ ایجنسی کے مطابق، Finnegan کے طیارے کو 14 مئی 1944 کو "نامعلوم وجوہات” کی بنا پر نیو گنی کے شمالی ساحل سے دور سمندر میں گرا تھا۔

"دونوں انجن کم اونچائی پر فیل ہو گئے، اور ہوائی جہاز کی ناک پانی سے زور سے ٹکرائی۔ تین افراد ڈوبتے ہوئے ملبے سے نکلنے میں ناکام رہے اور حادثے میں گم ہو گئے۔ عملے کا ایک رکن زندہ بچ گیا۔ اگلی فضائی تلاشی دن کو لاپتہ طیارے یا گمشدہ عملے کے ارکان کا کوئی سراغ نہیں ملا،”۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایمبروز فنیگن، جو پنسلوانیا سے امریکی فوج کی فضائیہ میں تھا، طیارے میں ایک مسافر تھا اور اس کی باقیات کبھی برآمد نہیں ہوئیں، اور ابھی تک ان کا کوئی علم نہیں ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version