تازہ ترین
امریکا نےاقوام متحدہ کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے روک دیا
امریکہ نے جمعرات کو اقوام متحدہ کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے روک دیا اور سلامتی کونسل میں فلسطینیوں کو عالمی ادارے کی مکمل رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کیا۔
اامریکا نے قرارداد کے مسودے کو ویٹو کر دیا جس میں 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو سفارش کی گئی تھی کہ “ریاست فلسطین کو رکنیت دی جائے” اقوام متحدہ اور سوئٹزرلینڈ نے اس قرارداد کی مخالفت کی، جبکہ کونسل کے باقی 12 اراکین نے ہاں میں ووٹ دیا۔
اقوام متحدہ میں نائب امریکی سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا، “امریکہ دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ ووٹ فلسطینی ریاست کی مخالفت کی عکاسی نہیں کرتا، بلکہ اس بات کا اعتراف ہے کہ یہ مقصد صرف فریقین کے درمیان براہ راست مذاکرات سے حاصل ہوگا۔”.
فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک بیان میں امریکی ویٹو کو “غیر منصفانہ، غیر اخلاقی” قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے ووٹنگ کے بعدجذباتی ہو کر کونسل سے کہا: “حقیقت یہ ہے کہ یہ قرارداد منظور نہ ہونے سے ہماری قوت ارادی نہیں ٹوٹے گی اور یہ ہمارے عزم کو شکست نہیں دے گی۔ ہم اپنی کوششوں سے باز نہیں آئیں گے۔”
اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے ویٹو کرنے پر امریکہ کی تعریف کی۔
قرارداد کے مسودے کے حق میں ووٹ دینے والے کونسل کے 12 ارکان سے خطاب کرتے ہوئے، اسرائیل کے اقوام متحدہ کے سفیر گیلاد اردان نے کہا: “یہ بہت افسوسناک ہے کیونکہ آپ کا ووٹ فلسطینیوں کے ردِ عمل کو مزید تقویت دے گا اور امن کو تقریباً ناممکن بنا دے گا۔”
“ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا کسی نئے عمل کے آغاز پر نہیں آنا چاہیے،ہمیں غزہ کے فوری بحران کو حل کرنے کے ساتھ شروع کرنا چاہیے،” برطانیہ کے اقوام متحدہ سفیر باربرا ووڈورڈ نے کونسل کو بتایا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے طویل عرصے سے محفوظ اور تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر دو ریاستوں کے شانہ بشانہ رہنے کے وژن کی توثیق کی ہے۔ فلسطینی مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ کی پٹی میں ایک ریاست چاہتے ہیں، وہ تمام علاقے جو اسرائیل نے 1967 میں قبضے میں لیے تھے۔
الجزائر کے اقوام متحدہ کے سفیر امر بیندجمہ نے ووٹنگ سے قبل دلیل دی کہ فلسطینیوں کو اقوام متحدہ میں داخل کرنے سے دو ریاستی حل کو کمزور کرنے کے بجائے تقویت ملے گی، انہوں نے مزید کہا: “امن فلسطین کی شمولیت سے آئے گا، اس کے اخراج سے نہیں۔”
عباس کی سربراہی میں فلسطینی اتھارٹی مغربی کنارے میں محدود خود مختاری کا استعمال کرتی ہے۔ حماس نے 2007 میں غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کو اقتدار سے بے دخل کیا تھا۔
حماس نے ایک بیان میں امریکی موقف کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ “ہمارے فلسطینی عوام کی جدوجہد اور ان کی تقدیر کا تعین کرنے کے ان کے جائز حق کی حمایت کرے۔”
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے قبل ازیں کونسل کو بتایا کہ دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت میں ناکامی سے صرف اتار چڑھاؤ اور خطے کے کروڑوں لوگوں کے لیے خطرہ بڑھے گا، جو تشدد کے مسلسل خطرے میں زندگی بسر کرتے رہیں گے۔
-
کھیل8 مہینے ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین3 مہینے ago
بلا ٹرکاں والا سے امیر بالاج تک لاہور انڈر ورلڈ مافیا کی دشمنیاں جو سیکڑوں زندگیاں تباہ کرگئیں
-
کالم12 مہینے ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز12 مہینے ago
مرزا داغ دہلوی،حسن و عشق کے چرچے،محبت کی گھاتیں، عیش و عشرت کی راتیں
-
پاکستان1 مہینہ ago
پنجاب حکومت نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر عائد پابندی ہٹالی
-
لائف سٹائل10 مہینے ago
ثومیہ خان کا نیا گیت ’ میرا لکھاں وچ اک ڈھولا‘ کبڈی ٹیم کپتان شفیق چشتی اور دیدار کی ماڈلنگ
-
ٹاپ سٹوریز12 مہینے ago
ابن خلدون، عمرانیات سمیت کئی علوم کا بانی، اصلی ’فادر آف اکنامکس‘
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
سموگ کی وجہ سے جمعہ 10 نومبر کو پنجاب بھر میں چھٹی کا اعلان