تازہ ترین
امریکا نے ہانگ کانگ اور چین کے حکام پر نئی ویزا پابندیوں کا اعلان کردیا
امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ امریکہ ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حامی منتظمین کے قومی سلامتی قانون کے مقدمے میں فیصلوں پر چینی اور ہانگ کانگ کے حکام پر نئی ویزا پابندیاں عائد کر رہا ہے،
ہانگ کانگ کے جمہوریت کے حامی 14 کارکنوں کو قصوروار پایا گیا اور دو کو جمعرات کو بغاوت کے مقدمے میں بری کر دیا گیا جس کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ اس شہر کی قانون کی حکمرانی اور عالمی مالیاتی مرکز کے طور پر اس کی ساکھ کو ایک اور دھچکا لگ سکتا ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا، “امریکہ کو ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حامی منتظمین کے قومی سلامتی قانون کے مقدمے میں فیصلوں پر گہری تشویش ہے۔”
“مدعا علیہان کو سیاسی طور پر قانونی چارہ جوئی کا نشانہ بنایا گیا اور صرف ہانگ کانگ کے بنیادی قانون کے تحت محفوظ سیاسی سرگرمیوں میں پرامن طور پر حصہ لینے کی وجہ سے جیل بھیج دیا گیا۔”
ملر نے کہا کہ نتیجے کے طور پر، امریکہ چینی اور ہانگ کانگ کے حکام پر نئی ویزا پابندیاں عائد کرے گا جو سیکورٹی قانون پر عمل درآمد کے ذمہ دار ہیں۔
ہانگ کانگ میں اپوزیشن کے خلاف سب سے بڑے مقدمے کے فیصلے تین سال سے زیادہ عرصے کے بعد آئے ہیں جب پولیس نے شہر بھر میں گھروں پر چھاپوں کے دوران 47 ڈیموکریٹس کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر چین کے نافذ کردہ قومی سلامتی کے قانون کے تحت بغاوت کی سازش کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ملر نے کہا کہ امریکہ چینی اور ہانگ کانگ کے حکام پر زور دیتا ہے کہ وہ “پرامن اختلاف رائے کو روکنے کے لیے مبہم قومی سلامتی کے قوانین کا استعمال بند کریں۔”