دنیا
امریکا آبنائے ہرمز سے گزرنے والے تجارتی بحری جہازوں پر میرینز کی تعیناتی کی پیشکش کرے گا
بین الاقوامی سمندر میں ایران کی جانب سے تھارتی بحری جہازوں کوق مبینہ طور پر اغوا کرنے کی کوششوں کے پیش نظر امریکا آبنائے ہرمز میں تجارتی جہازوں پر امریکی فوجی اور میرینز کو تعینات کرنے کی پیشکش کر سکتا ہے۔
پینٹاگون نے گزشتہ ماہ اضافی F-35 اور F-16 لڑاکا طیارے ایک جنگی جہاز کے ساتھ مشرق وسطیٰ بھیجے تھے تاکہ ایران کی جانب سے تجارتی جہازوں پر قبضے اور ہراساں کیے جانے کے بعد خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کی نگرانی کی جا سکے۔
گزشتہ ماہ ایک تجارتی ٹینکر لینے کے بعد، تہران نے کہا کہ اسے ایرانی عدالت سے خلیجی پانیوں میں ایک ٹینکر کو ضبط کرنے کا حکم ملا ہے۔ آبنائے ہرمز ایران اور عمان کے درمیان ہے۔
مئی میں وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ بائیڈن انتظامیہ خطے میں سکیورٹی اقدامات کرے گی، لیکن اس وقت یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ ان اقدامات میں کیا شامل ہوگا۔
ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فوج پہلے ہی مشرق وسطیٰ میں کچھ میرینز کو جہازوں پر سوار ہونے کی تربیت دے رہی ہے۔
لیکن اہلکار نے کہا کہ یہ بالآخر تجارتی جہازوں پر منحصر ہوگا کہ آیا آبنائے ہرمز میں خاص طور پر خطرناک سفر کے لیے فوجیوں کی درخواست کرنا ہے یا نہیں۔
جولائی میں، امریکی بحریہ نے کہا کہ اس نے ایران کو خلیج عمان میں دو تجارتی ٹینکر پکڑنے سے روکنے کے لیے مداخلت کی۔
2019 کے بعد سے، امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی کے وقت خلیجی پانیوں میں جہاز رانی پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
دنیا کے خام تیل اور تیل کی مصنوعات کا تقریباً پانچواں حصہ آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے