دنیا

ٹائٹن آبدوز کا ملبہ اکٹھا کرنے کا کام جاری، دھماکہ کیوں اور کیسے ہوا؟ کون ذمہ دار ہے؟ امریکا اور کینیڈا میں تحقیقات

Published

on

ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے مشن کے دوران دھماکے سے پھٹنے والی آبدوز کے ملبے کو اکٹھا کرنے کا کام روبوٹ کی مدد سے کام جاری ہے، روبوٹ سمندر کی تہہ کو چھان کر ملبہ ڈھنونڈنے کی کوشش میں ہیں،امریکی کوسٹ گارڈز نے آبدوز دھماکے سے پھٹنے کے واقعہ کی تحقیقات کے لیے میرین بورڈ کا اجلاس بلا لیا ہے، یہ انتہائی اعلیٰ سطح کی انکوائری ہے جو کوسٹ گارڈز کے اختیار میں ہے۔

میرین بورڈ آبدوز میں دھماکے اور اموات کی وجوہات کا تعین کرے گا اور اس کے ساتھ واقعہ کے ذمہ داروں کا تعین کرکے سول یا فوجداری مقدمہ کی بھی سفارش کرے گا۔

ابھی تک تفتیش کاروں کی پوری توجہ ملبے کی مکمل تلاش پر ہے، اس آبدوز کے ڈیزائن اور اس کی ساخت پر کئی طرح کے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ دھماکے کی وجہ اور اس کے وقت کے تعین پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔

ٹائٹن آبدوز ایک گھنٹہ 45 منٹ زیر آب رہنے کے بعد مدر شپ سے رابطہ کھو بیٹھی تھی اور آبدوز کی تلاش پر کئی دن صرف کئےگئے۔ اتوار کو لاپتہ ہونے والی آبدوز کے ملبے اور تباہی کا علم جمعرات و ہو سکا تھا۔

امریکی کوسٹ گارڈز کے علاوہ بھی اس واقعے کی تحقیقات کئی سطحوں پر ہو رہی ہے، کینیڈا اس بدوز کے مدرشپ کی وائس ریکارڈنگزکا جائزہ لے رہا ہے۔

کینیڈا کے تفتیش کار اس آبدوز کے مدر شپ پولر پرنس پر ہفتے کو سوار ہوئے تھے، وہ اس جہاز کے ڈیٹا ریکارڈر، ویسل سسٹم کا جائزہ لے رہے ہیں۔

کینیڈا کی پولیس اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ اس حادثے پر کوئی مجرمانہ، وفاقی، یا صوبائی قانون توڑنے کی تعزیر تو لاگو نہیں ہوتی۔

امریکا اور کینیڈا کے حکام اس آبدوز کے مدرشپ کے عملے کے بیانات بھی لے رہے ہیں، یہ جہاز ہفتہ کو کینیڈا کی بندرگاہ پر پہنچا تھا۔

جس روبوٹ نے پہلی بار ملبے کا پتہ چلایا تھا اسی روبوٹ کو ملبہ اکٹھا کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version