ٹاپ سٹوریز

‘ بے رحم لوگ تھے، ہمارا سامان اٹھا کر لے گئے اورچرچ کے سامنے جلا دیا’ جڑانوالہ میں دفعہ 144 نافذ، 100 گرفتاریاں

Published

on

فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے بعد فسادات میں کئی گرجا گھر، مسیحی برادری کے گھر جلا دیئے گئے اور سرکاری عمارتوں میں توڑ پھوڑ کی گئی جس کے بعد پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ ہے اور آج تمام سرکاری اور نجی ادارے بند ہیں۔

حکام نے اب تک توڑ پھوڑ میں ملوث 100 افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے، حالات پر قابو پانے کے لیے پولیس کے ساتھ رینجرز بھی تعینات ہے۔

پنجاب حکومت نے بدھ کے روز پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ پاکستان میں امن کی فضا کا خراب کرنے کی ’منظم سازش‘ تھا جس میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق قرآن کی مبینہ بے حرمتی کی خبریں سامنے آنے کے بعد جڑانوالہ کے مختلف مقامات پر پانچ سے چھ ہزار افراد پر مشتمل بڑا ہجوم شہر کے مختلف مقامات پر جمع ہوا اور انھوں نے مسیحی برادری کے مختلف علاقوں اور عمارتوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ویڈیوز میں مظاہرین کو مسیحی املاک میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور اس دوران پولیس صرف خاموش تماشائی بنی دکھائی دیتی ہے۔

جڑانوالہ کے رہائشی 31 سالہ یاسر بھٹی ان افراد میں سے ایک تھے جنھیں اس صورتحال کے باعث اپنا گھر چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔انھوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ انھوں (مظاہرین) نے کھڑکیاں اور دروازے توڑے، ہمارے فریج، صوفے، کرسیاں اور دیگر گھریلو سامان بھی لے گئے اور پھر اسے گرجا گھر کے سامنے لے جا کر جلا دیا گیا۔’نھوں نے مقدس کتاب کی بیحرمتی کی، وہ انتہائی بے رحم تھے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version