تازہ ترین
جو پاکستان کی ڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے، وہ آج کہاں ہیں؟ آرمی چیف
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے، پوچھتا ہوں ملک کے ڈیفالٹ کا بیانیہ بنانے والے آج کہاں ہیں؟
یوتھ کنونشن سے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ آزاد ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو غزہ اور کشمیر کے مسلمانوں سے پوچھیں۔
انہوں نے کہا کہ آزاد مملکت میں سانس لینے کی اہمیت لیبیا، شام اور عراق کے لوگوں سے پوچھیں۔ عوام، حکومت اور فوج کےدرمیان مضبوط رشتہ ہی پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے۔
جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ ہمیں امید کا دامن کبھی ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے، اللّٰہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں مسلمانوں کو مایوس ہونے سے منع فرمایا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ نوجوان ہیں، کسی صورت پاکستان کا قیمتی سرمایہ ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ میرا ایمان ہے اللّٰہ تعالیٰ ہمیں دہشت گردی کے خلاف فتح عطا کرے گا، قبائل مل بیٹھ کر تنازعات ختم کرنے میں مدد دیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام 22 سال سے فوج کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہیں، جو پاکستان کی ڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے، وہ آج کہاں ہیں؟
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ نوجوان ہیں، ہم کسی صورت اسے ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے نوجوانوں کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ زندگی امتحان کا نام ہے، قرآن کی آیت پڑھیں ’کیا لوگ یہ سمجھے بیٹھے ہیں کہ صرف یہ کہنے پر چھوڑ دیے جائیں گے کہ ہم ایمان لائے، اور ان کی آزمائش نہ ہو گی؟
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ نوجوان ہیں، ہم کسی صورت اسے ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
آرمی چیف نے پارہ چنار میں فسادات پر سوال کا بھی جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ قبائل مل بیٹھ کر تمام تنازعات ختم کرنے میں مدد دیں، خیبر پختونخوا کے عوام دہشتگردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے رہے، خیبرپختونخوا کے عوام 22 سال سے پاک فوج کے ساتھ مل کردہشتگردی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ میرا یہ ایمان ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ ہمیں دہشتگردی کے خلاف فتح مبین عطا کرے گا۔