دنیا

شمالی بھارت میں طوفانی بارشیں، سڑکیں اور ریلوے ٹریک تباہ، دو فوجی سیلابی ریلی میں بہہ گئے

Published

on

شمالی بھارت مون سون بارشوں سے ڈوب گیا، سڑکیں اور ریلوے ٹریک پانی میں بہہ گئے، دو دن کے دوران 12 افراد ہلاک ہوگئے، بھارت کے محکمہ موسمیات نے اگلے دو دن مزید بارش کی پشگوئی کی ہے۔

بھارت محکمہ موسمیات نے دہلی، ہریانہ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان، پنجاب اور جموں و کشمیر میں شدید طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

نئی دہلی کی سڑکیں تالب بنی نظر آئیں اور ٹریفک درہم برہم ہو گیا، 24 گھنٹوں کے دوران 153 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو جولائی 1982 کے بعد کی سب سے زیادہ بارش ہے۔

دہلی اور اس کے نواح میں آج بھی بارش جاری ہے،گرگرام کے علاقے میں پانی بھر گیا ے اور بجلی کی ترسیل معطل ہے۔ دہلی میں مکان کی چھت گرنے سے 58 سالہ خاتون ہلاک ہوگئی جبکہ راجستھان میں بارش سے ہونے والے حادثات سے چار افراد ہلاک ہوئے۔

اترپردیش کے علاقے مظفر نگر میں ایک خاتون اقور اس کی 6 سالہ بچی مکان کی چھت گرنے سے ہلاک ہوگئی۔ ہماچل پردیش کے علاقے شملہ میں بھی چھت گرنے سے ایک خاندان کے 3 افراد ہلاک ہوئے۔

جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں فلیش فلڈ میں بھارتی فوج کے دو سپاہی سیلابی ریلے میں بہہ کر ہلاک ہوگئے۔ مسلسل بارشوں کی وجہ سے تیسرے دن بھی امرناتھ یاترا ملتوی کردی گئی، سرینگر جموں ہائی وے پر 3 ہزار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں جہاں سڑک کا ایک حصہ پانی کے ساتھ بہہ گیا۔

جنوبی بھارت میں کیرالہ اور کرناٹک کی ریاستوں میں بھی کئی علاقوں میں طوفانی بارش ہوئی، کیرالہ کے چار اضلاع کے لیے ییلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

ہماچل پردیش کے سات اضلاع کے لیے محکمہ موسمیات نے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، دریائے بیاس میں پانی خطرے کے نشان تک پہنچ گیا ہے اور نیشنل ہائی وے کا ایک حصہ بھی بہہ گیا ہے۔

ہریانہ اور پنجاب میں اس قدر بارش ہوئی ہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق دونوں ریاستوں میں درجہ حرارت معمول سے کم ہو گیا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version