ٹاپ سٹوریز
ٹرمپ نے قومی سلامتی، خارجہ تعلقات کو خطرے میں ڈالا، 49 صفحات کی فرد جرم، منگل کو عدالت پیشی
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر37 الزامات میں عائد فرد جرم ڈی سیل کردی گئی ہے،ٹرمپ پر الزام ہے انہوں نے ملک کے انتہائی خفیہ سکیورٹی رازوں کو خطرے میں ڈالا۔
فرد جرم کے مطابق صدر ٹرمپ نے ملک کے جوہری پروگرام اور ممکنہ حملے کی صورت میں ملک کی اندرنی کمزوریوں سے متعلق دستاویزات کو مس ہینڈل کیا۔
فردجرم کے مطابق ٹرتمپ نے دستاویزات کی تلاش کرنے والی ٹیم کے ساتھ جھوٹ بولنے کے متعلق وکیلوں سے مشورہ کیا، کچھ دستاویزات ڈبوں میں ڈال کر ٹوائلٹ میں چھائیں ، کچھ دستاویزات کو فلوریڈا کے گھر سے کہیں اور منتقل کیا۔
49 صفحات کی فرد جرم میں لکھا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے وکیلوں سے کہا کہ کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ ہم ان سے کہیں کہ ہمارے پاس یہاں کچھ نہیں ہے۔
فرد جرم میں کہا گیا کہ خفیہ دستاویزات کو غیرقانونی افشا سے قومی سلامتی، خارجہ تعلقات اور انٹیلی جنس اکٹھی کرنے کا نظام خطرے میں پڑا۔
امریکی محکمہ انصاف نے ٹرمپ پر فرد جرم ایک ہنگامہ خیز دن پر عام کی جب ٹرمپ کے دو وکیل جان راؤلی اور جم ٹرسٹی نامعلوم وجوہات پر ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔
ٹرمپ اس مقدمہ میں منگل کے روز، اپنی 77 ویں سالگرہ سے ایک دن پہلے، میامی کی عدالت میں پیش ہوں گے،ٹرمپ کو جرم ثابت ہونے پر کئی ایک سزائیں سنائی جا سکتی ہیں اور ان پر عائد فردجرم میں انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام سب سے زیادہ قابل سزا جرم ہے جس میں 20 سال قید ہو سکتی ہے۔
اس مقدمے کی پیروی کرنے والے سپیشل کونسل جم سمتھ نے کہا کہ قومی دفاع سے متعلقہ قوانین امریکا کی سکیورٹی اور حفاظت کے لیے اہم ترین ہیں، ملک کے قوانین ہر شہری پر لاگر ہوتے ہیں، جم سمتھ نے کہا کہ اس مقدمہ کی جلد اور تیز کارروائی پر زور دیں گے۔
ٹرمپ نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر لکھا کہ سپیشل کونسل جم سمتھ مجھ سے نفرت کرتا ہے۔ ایک منحوس نفسیاتی مریض ہے جسے انصاف سے متعلق کسی معاملے میں نہیں ہونا چاہئے۔
فرد جرم کے مطابق صدر ٹرمپ نے خفیہ دستاویزات باکسز میں بھر کر فلوریڈا کے گھر اور نیوجرسی کے گالف کلب میں چھپا رکھی تھیں، ان دستاویزات کے چھائے جاے کے بعد ان کے گھر پر 150 تقریبات ہوئیں، یہ دستاویزات بال روم ، باتھ روم اور سٹور میں فرش پر بکھری ملیں۔
ٹرمپ کے پاس موجود خفیہ دستاویزات پینٹاگون، سی آئی اے، نیشنل سکیورٹی ایجنسی، توانائی ایجنسی کی طرف سے وائٹ ہاؤس کو بھجوائی گئی تھیں۔ ایک دستاویز کسی دوسرے ملک کی دہشتگرد گروپوں کی مدد کے حوالے سے بھی تھی۔
فرد جرم کے مطابق صدر ٹرمپ نے کسی شخص کو ایک دستاویز دکھائی جس کسی دوسرے ملک پر حملے کی منصوبہ بندی سے متعلق تھی اور اس کا عنوان تھا ’ حملے کا منصوبہ‘۔
ٹرمپ کے ایک وکیل بھی ان کے شریک ملزم ٹھہرائے گئے ہیں، انہوں نے دستاویزات چھپانے میں ٹرمپ کی مدد کی اور تفتیشی ٹیم سے جھوٹ بولا۔