ٹاپ سٹوریز

یوکرین نے صدر پیوٹن کے قتل کے لیے ڈرونز سے صدارتی محل پر حملے کی کوشش کی، ماسکو کا الزام

Published

on

ماسکو نے الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے صدر پیوٹن کو قتل کرنے کے لیے گزشتہ رات دو ڈرون روس کے صدارتی محل کی جانب بھجوائے جبکہ یوکرین اس کی تردید کر رہا ہے۔

روس کے صدارتی محل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرین نے صدر پیوٹن کے قتل کے لیے دو ڈرون صدارتی محل کی جانب بھیجے تاہم صدر اس دوران صدارتی محل کے اندر موجود نہیں تھے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جانب سے اس حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔یوکرین کے ڈرونز کا ملبہ گرنے سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں روس کے صدارتی محل کے قریب سے دھواں اٹھتا دکھائی دیا لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ دھویں کی وجہ کیا تھی۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ آسمان پر سفید دھوئیں کے بادل گرینڈ کریملن پیلس کے اوپر اٹھ رہے ہیں، یہ 19ویں صدی کی ایک عمارت ہے جو روسی صدر کی سرکاری رہائش گاہ کے طور پر کام کرتی ہے۔

ویڈیو میں کوئی آواز نہیں سنی جا سکتی ہے لیکن عینی شاہدین نے ٹیلی گرام پر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کم از کم ایک زور دار دھماکہ سنا ہے جو “گرج چمک” سے ملتا ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک غیر تصدیق شدہ ویڈیو میں کریملن میں صدر کی دوسری کام کرنے والی رہائش گاہ سینیٹ پیلس کی چھت پر بھی آگ لگتی دکھائی دے رہی ہے۔چھت کے اوپری حصے کے قریب آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔

ماسکو شہر کے حکام نے روسی دارالحکومت میں ڈرونز کے غیر قانونی استعمال پر پابندی لگا دی ہے، اور کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کام میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

روس کے صدارتی محل کے پریس آفس نے اس حملے کو صدر پیوٹن کی جان لینے کی کوشش اور دہشتگردی قرار دیا۔

یوکرین کا دارالحکومت کیف ، روسی دارالحکومت سے 862 کلومیٹر دور ہے اور روس یوکرین پر کئی بار ڈرون حملوں کی کوشش کا الزام عائد کر چکا ہے۔

روس کے سرکاری میڈیا نے ایک تصویر شائع کی جس میں مبینہ ڈرون کا ملبہ دکھایا گیا ہے۔ اس تصویر میں یوکرین ساختہ یو جے 22 اٹیک ڈرون کا ملبہ دکھائی دیتا ہے۔ یوکرین کا یہ ڈرون  خراب موسم میں بھی 800 کلومیٹر تک پرواز کر سکتا ہے۔ابھی یہ واضح نہیں کہ ڈرون کے ملنے کی تصویر کب اور کہاں لی گئی۔

یوکرین کے صدر کے ترجمان نے کہا کہ وہ  اس حملے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ، صدر زیلنسکی کئی بار واضح کر چکے ہیں کہ یوکرین اپنی سرزمین کا قبضہ چھڑانے کے لیے ہر طریقہ استعمال کرے گا لیکن کسی دوسرے کی سرزمین پر حملہ آور نہیں ہوگا۔

ماسکو اس حملے کو دہشت فردانہ کارروائی سے تعبیر کر رہا ہے۔روس نے یہ بھی کہا کہ وہ اس حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے “کہیں بھی اور جب بھی ضروری سمجھے”۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version