ٹاپ سٹوریز

پاکستان سمیت افغانستان کے پڑوسی پناہ گزینوں کو قیام کی اجازت دیں، امریکا

Published

on

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے "سختی سے” پاکستان سمیت افغانستان کے پڑوسیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ تحفظ کے خواہاں افغانوں کو داخلے کی اجازت دیں اور ان پر زور دیا کہ وہ پناہ گزینوں کے ساتھ سلوک کی ذمہ داریاں پوری کریں۔

پاکستان نے تمام غیر قانونی تارکین وطن بشمول لاکھوں افغانوں کے لیے ملک چھوڑنے یا زبردستی بے دخلی کا سامنا کرنے کے لیے یکم نومبر کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔

پاکستان میں تقریباً 1.73 ملین افغان باشندوں کے پاس کوئی قانونی دستاویزات نہیں ہیں، اسلام آباد کے مطابق افغان شہریوں نے اس سال ایک درجن سے زیادہ خودکش بم دھماکے کیے ہیں۔

1979 میں کابل پر سوویت یونین کے حملے کے بعد پاکستان نے سب سے زیادہ تعداد میں افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے۔ اسلام آباد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کی کل تعداد 4.4 ملین ہے۔

تقریباً 20,000 یا اس سے زیادہ افغان جو 2021 میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد فرار ہو گئے تھے، پاکستان میں امریکی خصوصی امیگریشن ویزا یا پناہ گزینوں کے طور پر امریکہ میں دوبارہ آباد ہونے کے لیے اپنی درخواستوں پر کارروائی کا انتظار کر رہے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے نامہ نگاروں کو بتایا، "ہم پاکستان سمیت افغانستان کے پڑوسیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی تحفظ کے خواہاں افغانوں کو داخلے کی اجازت دیں اور انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے بین الاقوامی انسانی تنظیموں کے ساتھ رابطہ کریں۔”

پاکستان کا کہنا ہے کہ ملک بدری کا عمل منظم اور مرحلہ وار ہو گا اور مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے لوگوں سے شروع ہو سکتا ہے۔

افغانستان کے طالبان حکمرانوں نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے افغان مہاجرین کو زبردستی نکالنے کی دھمکی "ناقابل قبول” ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version