دنیا
امریکا نے یوکرین کو ہلاکت خیز کلسٹر بم فراہم کرنے کا اعلان کردیا
امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کو کلسٹر بم مہیا کرے گا، یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کا روس کے خلاف جوابی حملہ سست روی کا شکار ہے اور اسے کوئی کامیابی ملتی نظر نہیں آتی۔
یوکرین جنگ آج ہفتہ کے روز 500 ویں دن میں پہنچ گئی ہے اور کلسٹر بموں کی فراہمی اور استعمال کے فیصلے نے یوکرین جنگ کو مزید خطرناک بنا دیا ہے، کلسٹر بموں کے استعمال پر دنیا کے بڑے حصے میں پابندی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یوکرین کے لیے کلسٹر بم بھجوانا مشکل فیصلہ تھا لیکن یوکرین کو ان بموں کیونکہ ضرورت ہے کیونکہ یوکرین کا اسلحہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔ میں نے اس فیصلے پر اتحادیوں سے مشاورت کی۔
یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے امریکا سے کلسٹر بموں کی یقین دہانی لینے کے بعد ترک صدر سے ملاقات کی، زیلنسکی یورپ کے دورے پر ہیں جہاں وہ اپنے ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکا کے قومی سلامتی مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ امریکا یوکرین کو کلسٹر بم فوجی امداد پیکج کے تحت دے گا،امریکا یوکرین کو تنہا نہیں چھوڑے گا اور یوکرین نے ان بموں کو احتیقاط کے ساتھ استعمال کرنے کا وعدی کیا ہے۔
یوکرین کو کلسٹر بموں کی فراہمی کا اعلان لتھوانیا میں نیٹو سربراہ کانفرنس سے پہلے ہوا ہے، سربراہ کانفرنس کے موقع پر کئی اتحادی ملکوں کے سربراہ اس فیصلے پر سوال اٹھائیں گے کیونکہ ان ملکوں نے کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی لگا رکھی ہے۔کلسٹر بموں سے عام شہریوں کی ہلاکت کا ایک تباہ کن ریکارڈ ہے۔
کلسٹر بم دراصل ایک بڑا بم ہے جو فضا میں کھلتا ہے تو اس کے اندر سے بے شمار چھوٹے چھوٹے بم نکلتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے نیٹو سربراہ کانفرنس میں یوکرین کو نیٹو کی رکنیت نہیں دی جا رہی بلکہ ان تمام ضروری اقدامات پر بات ہوگی جو یوکرین کی رکنیت کی اہلیت کے لیے لازمی ہیں۔