دنیا
امریکی وزیر خزانہ کا دورہ بیجنگ ، چین مارکیٹ ریفارمز لائے،جینیٹ ییلن کا مطالبہ
امریکی وزیرخزانہ جینیٹ ییلن نے چین کے دورےکے دوران چین کے اندر مارکیٹ ریفارمز کا مطالبہ کرتے ہوئے امریکی کمپنیوں کے خلاف چین کے سخت اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
امریکی وزیرخزانہ جینیٹ ییلن چین کے ساتھ تعلقات بہتری کے لیے دورے پر ہیں لیکن عوامی بیانات میں واضح کر رہی ہیں کہ امریکا اور اس کے اتحادی کے ’ غیرمنصفانہ اقتصادی اقدامات‘ کا جواب دیتا رہے گا۔
امریکا اور چین کی معیشتوں کو الگ کرنے کی باتوں کے باوجود حالیہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ دوطرفہ تجارت مستحکم ہ اور پچھلے سال دوطرفہ تجارتی حجم 690 ارب ڈالر رہا۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق چین کے وزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ جینیٹ ییلن کی ملاقات خوشگوار اور تعمیری رہی، جینیٹ ییلن نے چین کے وزیراعظم سے کہا کہ ہم صحتمند مقابلہ چاہتے ہیں جس میں جیتنے والا سب کچھ نہ لے جائے، منصفانہ قوانین دونوں ملکوں کو فائدہ دے سکتے ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن نے چین کے اقتصادی امور کے ماہر لیو ہی سے بھی ملاقات کی ، لیو ہی چین کے صدر کے قریبی ساتھی ہیں، اس کے علاوہ جینٹ ییلن نے امریکی چیمبر آف کامرس چائنہ سے بھی ملاقات کیا۔
امریکا میں چین کا مبینہ جاسوس غبار مار گرائے جانے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ بڑھا اور اب تک اس کشیدگی میں کمی نہیں آئی۔
امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکا کی طرف سے اگر قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ٹارگٹڈ اقدامات کئے جائیں تو ان سے غیرضروری طور پر دونوں ملکوں کے تعلقات پر زک نہیں پڑنی چاہئے۔
چین کی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ چین توقع رکھتا ہے کہ امریکا اقتصادی و تجارتی تعلقات کی صحمند ترقی کے لیے درستگی کے اقدامات کرے گا، تجارتی جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوتا ۔
وزیراعظم لی کیانگ نے امریکی وزیرخزانہ سے کہا کہ ان کے طیارے کی لینڈنگ کے موقع پر قوس قزح کا نمودار ہونا چین امریکا کے مستقبل کے لیے نیک شگون ہے، امید ہے ہم مزید قوس قزح کے رنگ دیکھیں گے۔
چین میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو امید ہے کہ جینیٹ ییلن کا دورہ بیجنگ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی رابطے برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا اور جیوپولیٹیکل اقدامات سے یہ رابطے متاثر نہیں ہوں گے۔
چین کے ساتھ امریکا کے حالیہ رابطے صدر شی جن پنگ اور صدر جو بائیڈن کی ملاقات کی تیاری کے لیے ہیں، یہ ملاقات نئی دہلی میں ستمبر میں جی 20 کے سربراہ اجلاس یا نومبر میں سان فرانسسکو میں ہونے والے ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن اجلاس پر ممکن ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے پچھلے ماہ بیجنگ کا دورہ کیا تھا اور صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں اتفاق ہوا تھا کہ باہمی رقابت کو تصادم میں نہیں بدلنا چاہئے۔ اسی ماہ بائیڈن کے ماحولیات سے متعلق ایلچی جان کیری کا دورہ چین بھی متوقع ہے۔
امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن نے امریکی تاجروں سے ملاقات میں کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ’ مستحکم اور تعمیری تعلق‘ امریکی کمپنیوں اور ورکرز کے فائدہ مند ہوگا لیکن واشنگٹن قومی سلامتی اور انسانی حقوق کا تحفظ بھی کرتا رہے گا۔
امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ چین کے حکام کے ساتھ سرکاری کارپوریشز اور فرموں کے لیے سبسڈی، غیرملکی فرمز کے لیے رکاوٹوں اور اہم نوعیت کی معدنیات کی برآمد پر پابندی پر بات کریں گی۔
امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکنالوجیز بالخصوص سیمی کنڈکٹرز میں استعمال ہونے والی معدنیات گیلیم اور جرمینیم کی برآمد پر پابندیوں پر بھی بات ہوگی۔
امریکی چیمبر سے خطاب کرتے ہوئے جینیٹ ییلن نے چین میں مارکیٹ اصلاحات پر بھی زور دیا اور کہا مارکیٹ بیسڈ اپروچ سے ہی چین نے ترقی کی ہے اور کروڑوں لوگوں نے غربت سے نجات پائی ہے اب چین کا اس سے ہٹنا اس کے فائدے میں نہیں۔