Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

بھارتی ریاست منی پور میں پرتشدد مظاہرے،8 اضلاع میں کرفیو، دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات

Published

on

بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں پرتشدد مظاہروں کے بعد فوج اور سریع الحرکت سکیورٹی دستے طلب کر کے بلوائیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ پرتشدد احتجاج غیر قبائلی  میٹی کمیونٹی کو قبائلی شیڈول میں شامل کرنے کے عدالتی احکامات کے بعد پھوٹے۔

ریاست کے آٹھ اضلاع میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور موبائل انٹرنیٹ سروسز اگلے پانچ دن کے لیے تاحکم ثانی بند کر دی گئی ہیں۔فوج کے  دستے بھی طلب کئے گئے ہیں۔بھارتی فوج کی علاقائی کور نے ٹویٹر پر لکھا کہ بھارتی فوجن اور آسام رائفلز نے ریسکیو آپریشنز میں ساڑھے سات ہزار شہریوں کو  ریسکیو کیا ہے۔

پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں ، املاک کو نقصان اور گرفتاریوں  کے اعداد و شمار سرکاری طور پر جاری نہیں کئے گئے۔ریاست کی میٹی کمیونٹی کی اکثریت ہندو دھرم کی پیروکار ہے لیکن دیگر ریاستوں میں اس کمیونٹی کے افراد کئی اور دیوی دیوتاؤں کو بھی پوجتے ہیں۔

کوہیما اور ریاستی دارالحکومت امپھال  کے اضلاع کے ترجمان نے ٹویٹر پر لکھا کہ  چوراچند پور، کنگپوکی اور امپھال میں  تشدد پھوٹا۔بھارتی فوج، آسام رائفلز  اور ریاستی پولیس نے حالات پر قابو پا لیا ہے۔

منی پور ہائیکورٹ نے انیس اپریل کو ریاستی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ  وہ میٹی کمیونٹی کو قبائلی شیڈول میں شامل کرنے کی سفارشات پیش کرے۔ اس عدالتی فیصلے پر  قبائلی آبادی میں اشتعال پیدا ہوا۔

کسی کمیونٹی کو اگر  شیڈول قبیلہ کا درجہ دیا جاتا ہے تو  اس برادری کو سیاسی نمائندگی، اسکولوں میں مخصوص سیٹوں اور ملازمتوں کا کوٹہ مل جاتا ہے۔

میٹی برادری ریاستی آبادی کا ساٹھ فیصد ہے اور اسے  شیڈول قبائل کا درجہ حاصل نہیں، اس  برادری کو ریاست کے پہاڑی علاقوں میں سکونت کی بھی  اجازت نہیں۔

قبائلی عوام کو تحفظات ہیں کہ گر میٹی برادری کو بھی شیڈول ٹرائب کا درجہ ملتا ہے تو اس سے پہلے سے قبائلی درجہ رکھنے والوں کا سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ متاثر ہوگا۔ بدھ کو عوام کی بڑی تعداد قبائل یکجہتی مارچ میں شریک ہوئی جو چوراچندپور میں نکالا گیا۔

ریاست کے بڑے شہروںمیں قبائلی عوام کے مظاہروں میں بڑی  تعداد شریک ہوئی جس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ ریاستی وزیر اعلیٰ این بائرن سنگھ نے ایک بیان میں عوام پر زور دیا کہ وہ امن قائم رکھنے کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

اپوزیشن کی بڑی جماعت انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملیکارجن کھڑگے نے حالات کا ذمہ دار حکمران جماعت بی جے پی کو قرار دیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ منی پور جل رہا ہے، بی جے پی کی وجہ سے کمیونٹیز میں پیدا ہونے والی دراڑوں نے ریاست کا امن تباہ کیا۔بی جے پی کی نفرت، تقسیم اور ہوس اقتدار کی سیاست اس سب کی ذمہ دار ہے

مصباح اسلم نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی سے 2006 میں سیاسیات میں ایم اے کیا۔ شعبہ تدریس سے وابستہ رہیں۔ سماجی اور سیاسی ایشوز میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ مذہب سے خاص لگاؤ ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین