ٹاپ سٹوریز
’ ہم نے حکومت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ ایک اور ملک پر اپنی ہی فوج کا قبضہ
مغربی افریقا کے ملک گیبون کے سینئر فوجی افسروں کا ایک گروپ بدھ کی صبح قومی ٹیلی ویژن پر نمودار ہوا اور کہا کہ انہوں نے اقتدار سنبھال لیا ہے۔ فوجی بغاوت اس وقت سامنے آئی جب ریاستی انتخابی ادارے نے اعلان کیا کہ صدر علی بونگو نے تیسری بار کامیابی حاصل کی ہے۔
ٹیلی ویژن چینل گبون 24 پر فوجی افسروں نے کہا کہ وہ وسطی افریقی ملک میں تمام سیکورٹی اور دفاعی افواج کی نمائندگی کرتے ہیں، انتخابی نتائج منسوخ کر دیے گئے ہیں، تمام سرحدیں اگلے نوٹس تک بند اور ریاستی ادارے تحلیل ہو گئے ہیں۔
رائٹرز کے ایک رپورٹر نے بتایا کہ دارالحکومت لیبرویل میں فائرنگ کی تیز آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔
اوپیک + ممبر ملک کی حکومت کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
افسروں نے کہا، گیبون کے لوگوں کے نام پر… ہم نے موجودہ حکومت کو ختم کرکے امن کا دفاع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہفتہ کے صدارتی، پارلیمانی اور قانون سازی کے ووٹوں کے بعد بدامنی کے خدشات تھے اور کشیدگی عروج پر تھی، بونگو اقتدار پر اپنے خاندان کی 56 سالہ گرفت کو بڑھانا چاہتے ہیں، جبکہ حزب اختلاف نے تیل اور کوکو سے مالا مال لیکن غربت زدہ ملک میں تبدیلی کے لیے زور دیا۔
بین الاقوامی مبصرین کی کمی، کچھ غیر ملکی نشریات کی معطلی، اور پولنگ کے بعد انٹرنیٹ سروس سست کرنے اور ملک بھر میں رات کے وقت کرفیو لگانے کے حکام کے فیصلے نے انتخابی عمل کی شفافیت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا تھا۔