ٹاپ سٹوریز
ہم نے 70 ادارے بند کرنے کی سفارش کی، حکومت نے صرف ایک ادارہ بند کیا، حکمران اخراجات کم ہی نہیں کرنا چاہتے، ڈاکٹر قیصر بنگالی
ماہر معیشت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے حکومتی کمیٹیوں سے مستعفیٰ ہونے کے بعد کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ وزیراعظم کی تشکیل کردہ ہائی پاورڈ کمیٹی سے استعفیٰ دینے پر کچھ باتیں واضح کرنا چاہتا ہوں،مجھ سے پہلے حفیظ پاشا اور ڈاکٹر عشرت حسین کی حکومتی اخراجات کم کرنے کی کمیٹی کی سفارشات پر بھی عمل نہیں ہوا۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ اب ہماری سفارشات بھی نہیں سنی جارہی تھیں کہا جاتا تھا کہ آپ کی بات نوٹ کرلی ہے،۔53 سرکاری اداروں کے 70 محکمے بند کرنے کی سفارش کی حکومت نے صرف ایک ادارہ بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ تنظیم نو کی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی میں پہلے ٹیکنیکل لوگ تھے جنہوں نے رپورٹ دی،پھر کمیٹی میں دو وفاقی وزیر اور سیاسی لوگوں کو شامل کردیا گیا،تجربے کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ وفاقی وزراء اور سیاسی لوگوں کا ایجنڈا کچھ اور ہے۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ ہم نے تجویز دی کہ ابھی صرف ادارے بند کریں اور سرکاری ملازمین کو سرپلس پول میں ڈال دیں ،ادارے بند کرنے سے 33 ارب روپے کے آپریشنل اخرجات بچائے جاسکتے تھے،اخراجات کم کرنے کی حکومت کی نیت ہی نہیں ہے۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ ملک دیوالیہ اور معیشت ڈوب رہی ہے لیکن اسلام آباد جائو تو لگتا ہے کہ حکومت کو احساس ہی نہیں ہے،کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر خزانہ ہیں کمیٹی میں نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے ایم این ایز بھی ہیں۔