شوبز

جب بھارتی فلموں کی معروف ہیروئن نے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کو بددعا دی، جو قبول بھی ہوئی

Published

on

عائشہ جھلکا 90 کی دہائی کی مشہور اداکارہ ہیں، جنہوں نے ‘کھلاڑی’ اور ‘جو جیتا وہ سکندر’ جیسی فلموں میں کام کرکے مقبولیت حاصل کی، لیکن وہ اس بات کے بارے میں بالکل واضح تھیں کہ کردار خواہ کتنا ہی اچھا کیوں نہ ہو، وہ اسکرین پر اپنے جسم کی نمائش نہیں کریں گی۔ انہیں اپنی اداکاری کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ تھا لیکن 1993 کی ہٹ فلم ‘دلال’ کے ایک سین نے انہیں تنازعات میں ڈال دیا۔ دراصل اس سین کو ہدایت کار پارتھو گھوش نے خفیہ طور پر شوٹ کیا تھا۔

فلم ‘دلال’ کی ریلیز سے ایک روز قبل عائشہ جھلکا کو معلوم ہوا کہ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر نے فلم کے ایک سین کو شوٹ کرنے کے لئے ان کے باڈی ڈبل کا استعمال کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم کا ٹرائل شو دیکھنے کے بعد ایک رپورٹر نے عائشہ جھلکا کو فون کیا اور پوچھا کہ انہوں نے فلم میں اتنا کھلا سین کیوں شوٹ کیا تو وہ حیران رہ گئیں۔ انہیں دھوکہ لگا اور انہوں نے پروڈیوسر ڈائریکٹر کے خلاف جنگ چھیڑ دی۔

ڈائریکٹر پارتھو گھوش نے ‘دلال’ کے ایک ریپ سین میں عائشہ جھلکا کی باڈی ڈبل کا استعمال کرکے انہیں کم کپڑوں میں دکھایا اور انہوں نے ان کی اجازت کے بغیر ایسا کیا۔ فلم کی ڈبنگ کے دوران بھی عائشہ کو پروڈیوسر ڈائریکٹر کی چالاکی کا علم نہیں ہوسکا۔ انہیں فلم سائن کرنے پر افسوس تھا۔

عائشہ جھلکا نے ایک میگزین کو انٹرویو میں اپنے درد کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا: ‘ماں نہیں چاہتی تھی کہ میں یہ فلم کروں، کیونکہ نام ہی گندا تھا۔ میں نے شروع میں کام کرنے سے انکار کر دیا، لیکن پرکاش مہرا کی اہلیہ نے ہمیں یقین دلایا کہ وہ ایک صاف ستھری فلم بنا رہے ہیں۔ فلم کے عملے نے عائشہ کو خبردار کیا تھا کہ پرکاش مہرا اور پارتھو گھوش باڈی ڈبلز کا استعمال کرکے ان کے پیٹھ پیچھے کچھ مناظر شوٹ کر رہے ہیں، لیکن جب اداکارہ نے میکرز سے پوچھا تو انہوں نے ایسی کسی بات سے انکار کر دیا۔

عائشہ جھلکا کو افسوس ہوا کہ انہوں نے میکرز سے تحریری یقین دہانی نہیں لی، اس لئے جب انہوں نے ان سے باضابطہ شکایت کی تو اس کا انہیں زیادہ فائدہ نہیں ہوا۔ جب پارتھو گھوش کو میڈیا نے تنقید کا نشانہ بنایا تو انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اداکارہ کی اجازت کے بغیر ایسا کیا تھا۔ عائشہ نے فلم سے متنازع سین کو ہٹانے کے لئے میکرز کو قانونی نوٹس بھی بھیجا تاہم پرکاش مہرا نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ انہیں اپنی فلم بیچنی ہے۔ اس کے بعد عائشہ نے ان سے سرعام معافی مانگنے کو کہا۔ اداکارہ کو معافی نامہ موصول ہوا تاہم اس پر صرف پارتھو گھوش کا دستخط تھا جوپروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے درمیان تنازع کی وجہ بن گیا۔

عائشہ کو پرکاش مہرا کی جانب سے ایک خط موصول ہوا، لیکن یہ فلم کا معاہدہ تھا، جس پر اداکارہ کو دستخط کرنا تھا، تاکہ وہ میکرز کی شرائط کو مان لیں۔ عائشہ کو بتایا گیا کہ اگر وہ اس خط پر دستخط نہیں کرتی ہیں، تو ان کی بقایا رقم نہیں دی جائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عائشہ نے صاف انکار کر دیا اور دکھی دل کے ساتھ کہا کہ میں مہرا اور پارتھو پر لعنت بھیجتی ہوں۔ پارتھو کی بیوی کے کئی اسقاط حمل ہوئے اور خدا نے پرکاش مہرا کو بیٹی نہیں دی۔ مستقبل میں کچھ بھی ہو جائے لیکن میں اتنا جانتی ہوں کہ ان دونوں کو کبھی خوشی نہیں ملے گی۔

ایسا لگتا ہے جیسے عائشہ جھلکا کی بد دعا کا اثر ہوا۔ پارتھو گھوش کی آخری فلم 2010 میں آئی تھی۔ سال 2013 میں پارتھو گھوش کے بارے میں خبر آئی کہ انہیں انسانی اسمگلنگ کے الزام میں ممبئی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ وہیں عائشہ کاروباری سمیر وصی کے ساتھ خوشگوار زندگی گزار رہی ہیں۔ 51 سالہ اداکارہ اب فلموں میں معاون کرداروں میں نظر آتی ہیں۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version