Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

جس کا فارم 45 جعلی ہوگا وہ جیل جائے گا، جسٹس طارق محمود جہانگیری، الیکشن کمیشن سے مصدقہ نقول طلب

Published

on

The case of Dr. Aafia Siddiqui's repatriation, you should consider it as a case of extending the tenure of the Army Chief, submit the answer soon, Justice Sardar Ijaz Ishaq.

اسلام اباد کے الیکشن ٹریبیونل نے الیکشن کمیشن کو فارم پینتالیس، چھیالیس اور سینتالیس کی مصدقہ نقول جمع کروانے کی ہدایت کر دی ہے۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو مخاطب کر کے ریمارکس دیئے کہ فارم پینتالیس تو سب امیدوران ہے پاس موجود ہیں، آپ حلف اٹھا کر بتائیں کہ کس کا فارم پینتالیس صحیح ہے اور کس کا غلط۔ جو غلط بیانی کرے گا وہ جیل جائے گا۔

اسلام اباد الیکشن ٹریبیونل کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اسلام اباد کے تینوں حلقوں این اے چھیالیس، سینتالیس اور اڑتالیس میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ وکیل الیکشن کمیشن کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ ہم عدالت کی معاونت کریں گے۔

الیکشن ٹریبیونل نے ریمارکس دیئے فارم پینتالیس، چھیالیس اور سینتالیس کی مصدقہ نقول تصدیق کر کے جمع کروا دیں۔ جب مصدقہ کاپیاں آ جائیں گی تو کافی چیزیں کلیئر ہو جائیں گی۔ جب الیکشن کمیشن مصدقہ نقول دے گا تو اس کی اہمیت ہوگی۔

پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ جو ٹیمپرنگ ہوئی ہے اس کو دیکھنا ہوگا، نقول سے وہ جانچنا ممکن نہیں۔ الیکشن ٹریبیونل نے ریمارکس دیئے اصل دستاویزات بھی آجائیں گی، ابھی صرف اسکی کاپیاں منگوائی ہیں۔ ہر پارٹی کو درخواست دینے کا اور اعتراضات دائر کرنے کا حق ہے، ہم نے سب کو سننا ہے۔ اگر آپ دلائل دینا چاہتے تو ٹھیک ورنہ انکی مصدقہ نقول آنے دیں، پہلے وہ دیکھ لیتے ہیں۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیئے کہ فارم پینتالیس تو سب امیدوران ہے پاس موجود ہیں، آپ حلف اٹھا کر بتائیں گے کہ کس کا فارم پینتالیس صحیح ہے اور کس کا غلط؟ جس نے غلط بیانی کی اس کے خلاف ایک سو ترانوے کے تحت کارروائی ہوگی اور وہ جیل جائے گا۔ ایک فریق کہہ رہا ہے ان کے پاس فارم پینتالیس ہیں وہ جیتے ہوئے ہیں، دوسرا بھی یہی کہہ رہا ہے۔ سرٹیفائیڈ کاپیز بیان حلفی کے ساتھ آجائیں تو دیکھ لیتے ہیں۔ فرانزک کیلئے پاکستان میں بھی اور بیرون ملک بھی بھیج سکتے ہیں۔ یہاں پر بیان ہوگا، گواہی ہوگی، قرآن پر حلف ہو گا۔ خدا کو بھی انہوں نے جان دینی ہے۔ لوکل کمیشن قائم کریں گے وہ دیکھے گا۔ ہر فام پر دستخط موجود ہیں تو پھر گڑ بڑ کیسے ہوئی یہاں پھر سب واضح کریں۔

الیکشن ٹریبیونل نے استفسار کیا کہ این اے اڑتالیس کے ریٹرنگ افسر کی طرف سے کون ہے؟ وکیل شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ابھی کوئی نہیں آیا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیئے کہ جو نہیں آئے ان کے ڈیلی جنگ، ڈیلی ڈان، دی نیوز، پی ٹی وی اور ریڈیو پر اشتہار جاری کریں۔ ریٹرنگ افسر کو حتمی وارننگ ہے، اگر آئندہ نہیں آئے گا تو وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فریقین کو الیکشن ٹریبیونل کے نوٹسز موصول ہونے سے متعلق رجسٹرار آفس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا اگر جواب جمع نا کرایا تو اس کے اثرات وہ ہوں گے جو قانون میں درج ہیں۔ ٹریبیونل نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپیلوں کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے تینوں حلقوں کی اپیلیں الگ الگ دن سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین