Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

یشسوی جیسوال: ممبئی کی سڑکوں پر پانی پوری بیچنے سے ٹیسٹ ڈیبیو میں پلیئر آف دی میچ تک کا سفر

Published

on

ممبئی میں سٹریٹ فوڈ بیچنے والے سے ٹیسٹ ڈیبیو میں پلیئر آف دی میچ جیتنے یشسوی جیسوال نے پستی سے بلندی کے سفر کی ایک نئی مثال قائم کردی۔

بھارت نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں تین دن کے اندر ایک اننگز اور 141 رنز سے فتح حاصل کی، اس فتح میں میں یشسوی جیسوال کے شاندار 171 رنز شامل ہیں۔

یشسوی جیسوال کے 171 رنز نے بھارت کو 5 وکٹوں پر 421 رنز پر اننگز ڈیکلیئر کرنے کا حوصلہ دیا۔

یشسوی جیسوال اترکھنڈ سے تعلق رکھتے ہیں، جو 12 سال کی عمر میں ممبئی منتقل ہوئے، ممبئی میں یشوی جیسوال پانی پوری بیچتے رہے اور جھگی میں سوتے تھے اور پھر ایک کوچ نے انہیں اپنی سرپرستی میں لے لیا۔

بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بیٹر نے ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی، 2020 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز پایا، اس کے بعد راجستھان رائلز نے انہیں دو کروڑ چالیس لاکھ بھارتی روپے معاوضے پر ٹیم میں شامل کر لیا۔

بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم کو دائیں اور بائیں ہاتھ سے کھیلنے والی جوڑی کی تلاش تھی،کیونکہ شبھم گل نے تیسرے نمبر پر کھیلنے کی درخواست کی تھی، یشسوی جیسوال کو کپتان روہت شرما کے ساتھ اوپنر چن لیا گیا۔

پلیئر آف دی میچ انعام لینے کے بعد یشسوی جیسوال نے کہا کہ جب میں چھوٹا تھا تو ملک کے لیے کھیلنے کا سوچتا تھا، یہ میرے لیے ایک جذباتی لمحہ ہے لیکن ابھی شروعات ہے۔

یشسوی جیسوال نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے اس سفر میں میری مدد کی،میں ہر ایک کا شکر گزار ہوں،سلیکٹرز اور کپتان کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔

روہت شرما نے کہا کہ انہیں جیسوال کی صلاحیتوں پر کبھی شبہ نہیں رہا،دوران اننگز بھی جیسوال سے کہتا رہا کہ وہ تیسٹ کا بہترین کھلاڑی ہے۔ ہم پچھلے دو سال سے اسے دیکھ رہے تھے اور جانتے تھے کہ وہ بڑے سٹیج کے لیے تیار ہے۔

روہت شرما نے کہا کہ جیسوال نے بہت صبر کے ساتھ بیٹنگ کی، پہلے میچ میں کھلاڑی سوچتا رہتا ہے کہ وہ اس کھیل اور میچ کا حق دار تھا یا نہیں، میں اسے کہتا رہا تم اس کے حق دار ہو۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین