Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

ایشز سیریز ، کینگروز کی دوسرے دن کی حکمت عملی کیا ہو گی؟

Published

on

دنیائے کرکٹ کی سب سے بڑی جنگ “ایشز  ”  کا پہلا میچ برمنگھم میں  جاری ہے، کینگرو ٹیم اپنی  اننگز کا آغاز 14 رنز سے آگے کرے گی، پہلے روز کے کھیل میں انگلش ٹیم نے  جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 8 وکٹوں کے نقصان پر 393 رنز اسکور کر کے اننگز ڈکلئیر کر دی۔

جو روٹ  کی کینگرو باؤلرز کی پٹائی:

انگلش بیٹنگ لائن اپ کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے جو روٹ نے کینگرو باؤلرز کی جم کر پٹائی کی  اور وکٹ کی ایک سائیڈ تھامے رکھی، باقی کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے باوجود وہ ایک اینڈ پر جمے رہے اور کیرئیر کی 30 ویں سنچری اسکور کی، روٹ نے نیتھن لائن، ہیزلووڈ، سکاٹ بولینڈ ، پیٹ کمنز کسی باؤلر کو نہیں بخشا اور جم کر پٹائی کی اور 118 رنز کی اننگرز کھیلی۔

بین سٹوکس کا دلیرانہ فیصلہ :

جب 8 وکٹوں کے نقصان پر 393 رنز بن چکے ہوں  اور تو عموماً بیٹنگ ٹیم کی جانب سے بیٹنگ کو جاری رکھا جاتا ہے اور زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش کی جاتی ہے، مگرانگلش کپتان بین سٹوکس نے کوچ برینڈن میک کلم کی بیز بال حکمت عملی کو مد نظر رکھا اور اپنی اننگز ڈکلئیر کر دی، بین سٹوکس کے اس فیصلے پر فینز اور کمنٹیٹرز سمیت سپورٹس ایکسپرٹس نے  بھی حیرانی کا اظہار کیا ، لیکن انہوں نے جارحانہ حکمت عملی کے تحت اننگز ڈکلئیر کرنے کا فیصلہ کیا تا کہ  پہلے دن ہی کینگرو اوپنر ز میں کسی ایک کی وکٹ حاصل کر لی جائے ، تاہم وہ اپنی اس  حکمت عملی میں کامیاب نہ ہو سکے۔

بیز بال  تکنیک کا استعمال:

عموماً ٹیسٹ کرکٹ میں کھلاڑی  زیادہ جلد بازی نہیں کرتے اور آرام سے رنز اسکور کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، لیکن انگلینڈ ٹیم کے کوچ برینڈن میک کلم  نے انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا پورا سٹائل تبدیل کر دیا ہے، انگلش کھلاڑی بیٹنگ کرنے آتے ہیں تو وہ اس انداز میں بیٹنگ کرتے ہیں جیسے وہ ٹیسٹ نہیں بلکہ ون ڈے یا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیل رہے ہوں، ابھی تک بیز بال کی تکنیک استعمال کرتے ہوئے انگلش ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور نتائج بھی مثبت مل رہے ہیں، مختلف ٹیموں نے بھی ٹیسٹ کرکٹ میں  برینڈن میک کلم کی اس تکنیک کو اپنانا شروع کر دیا ہے۔

کینگرو ٹیم کی حکمت عملی کیا ہو گی؟

مہمان ٹیم آسٹریلیا کو ابھی میزبان انگلینڈ سے  379 رنز پیچھے ہے اور ان رنز کے انبا رکو سر کرنے کیلئے کینگرو  بیٹرز کا کڑا امتحان ہو گا،  ڈیوڈ وارنر، اسٹیو اسمتھ، عثمان خواجہ، مارنس لبھوشین ، ٹریوس ہیڈ، دنیا کے ٹاپ بیٹرز میں شمار ہوتے ہیں لیکن  انکا  سامنا بھی جیمز اینڈرسن ، اسٹیورٹ براڈ ، روبنسن اور معین علی جیسے ٹاپ باؤلرز سے ہے، آسٹریلوی ٹیم کیلئے دوسرے دن کا پہلا سیشن بہت اہم ہے اور اگر پہلا سیشن اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو گئی تو آسٹریلین ٹیم میچ میں واپس آسکتی ہے،کیونکہ مارننگ سیشن میں نئی گیند کےساتھ انگلش کنڈیشنز میں  بیٹنگ کرنا   کینگرو بلے بازوں کیلئے کافی مشکل ہو گا، آسٹریلین ٹیم جارحانہ حکمت عملی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش بھی کر سکتی ہے، اگر آسٹریلین ٹیم پہلے سیشن میں وکٹ گنوائے بغیر 120 یا 130  سے زیادہ رنز بنا لے تو میچ پر گرفت مضبوط کر سکتی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین