Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

داسو ڈیم کی تعمیر 2027ء تک لٹک گئی، لاگت میں 100 ارب سے زیادہ اضافہ

Published

on

سستی بجلی کی پیداوار کا ایک اور منصوبہ برسوں تاخیر کا شکار ہو گیا، داسو پن بجلی منصوبے کی تعمیر میں تاخیر سے لاگت میں غیر معمولی اضافہ ہو چکا ہے اور دوسری جانب صارفین سستی بجلی سے بھی محروم ہیں۔

واپڈا دستاویزات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں ہزارہ کی پٹی میں واقع کوہستان کے علاقے میں دریائے سندہ پر داسو پن بجلی منصوبہ زیر تعمیر ہے ۔ قومی پاور پالیسی 2002ء کے مطابق داسو پن بجلی منصوبے کی تعمیر 2015 میں شروع ہونا تھی اور اس منصوبے کو 2020 میں مکمل ہونا تھا۔

نظر ثانی شیڈول کے مطابق داسو پن بجلی منصوبے کی تعمیرچائنا گزوبا گروپ کمپنی نے جون 2017ء میں شروع کی شیڈول کے مطابق منصوبے کے پہلے مرحلے کو 2020 میں مکمل ہونا تھا 4ہزار 3 سو 20 میگاواٹ صلاحیت کا داسو پن بجلی منصوبہ تاخیر کا شکار ہونے سے اب 2027 میں مکمل ہو گا۔

  2014 کے پی سی ون کے مطابق داسو پن بجلی منصوبہ 486 ارب روپے میں مکمل ہونا تھا تاخیر کے باعث پی سی ون 2019 کے تحت منصوبہ 516 ارب روپے میں مکمل ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے ۔

واپڈا دستاویزات کے مطابق داسو پن بجلی منصوبے کی تعمیر میں تاخیر سے اب تک لاگت میں 24 ارب روپے کا اضافہ ہو چکا ہے ۔ واپڈا زرائع کہتے ہیں کہ داسو پن بجلی منصوبے کی تعمیر لاگت میں مزید اضافہ ہو گا کیونکہ اب یہ منصوبہ اگر شیڈول کے مطابق تعمیر ہوتا رہے تو بھی اس کی تعمیری لاگت میں 100 ارب روپے مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے ۔

واپڈا ریکارڈ کے مطابق 14 جولائی 2021 میں داسو پن بجلی منصوبے پر دہشت گرد حملے میں 10 چایئنز اور 14 پاکستانی ورکر مارے گئے تھے جس کے باعث منصوبے پر 103 دن تعمیری کام بند رہا ۔ اس کے علاوہ راویتی تاخیر حربوں کی وجہ سے منصوبے کی تعمیر تاخیر کا شکار ہے۔

داسو پن بجلی منصوبے کی تعمیر شروع ہوئے 5 سال گزر چکے لیکن ابھی تک تعمیری کارکردگی صرف 15 فی صد ہے ۔ واپڈا دستاویزات کے مطابق منصوبے پر ڈیم کی تعمیری کارکردگی صرف 20 فی صد اور پاور ہاؤس 8 فی صد تعمیر ہو سکا جب کہ داسو پن بجلی منصوبے پر اب تک 208 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

منصوبے کے لیے زمین کی خریداری کا عمل بھی ابھی مکمل نہیں ہو سکا۔ داسو پن بجلی منصوبے کے لیے مجموعی طور پر 9ہزار 8 سو 75 ایکڑ زمین کی ضرورت تھی ، ابھی تک 5ہزار 38 ایکڑ خریدی گئی 4ہزار 7 سو 81 ایکڑ زمین کی خریداری ابھی بھی تاخیر کا شکار ہے۔

سر کاری ریکارڈ کے مطابق داسو پن بجلی منصوبے کے لیے عالمی بینک سے 58کروڑ 48 لاکھ ڈالر اورقومی بینکوں سے 1سو 44 ارب روپے کا قرض لے رکھا ہے جس کا سود الگ بڑھ رہا ہے ۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین