دنیا
’ ڈی رسکنگ‘ کا مطلب گلوبلائزیشن سے انکار ہے، چین کا امریکا اور اس کے اتحادیوں کو جواب
![](https://urduchronicle.com/wp-content/uploads/2023/06/chinese-cars-1.jpg)
امریکی قیادت میں چند ترقی یافتہ ممالک نے چین کو نشانہ بنانے کے لیے “ڈی کپلنگ” کی جگہ “ڈی رسکنگ” کا استعمال کر رہے ہیں اس پر چین کے سرکاری میڈیا شنہوا نے ایک جوابی مضمون شائع کیا ہے۔
شنہوا کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے زیر قیادت ملک جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اس سے بہت کم فرق پڑا ہے، ایک معروضی تجزیہ یہ ثابت کرتا ہے ان کی نام نہاد “ڈی رسکنگ” تجویز غیر منطقی اور ناقابل عمل ہے۔
جب “ڈی رسکنگ” کی بات آتی ہے تو سب سے پہلے خطرات کا پتہ لگانا چاہئے۔ امن، خوشحالی اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سے حقیقت پسندانہ اور فوری خطرات ان ممالک سے پیدا ہوتے ہیں جو چین مخالف بیانیے کی ترویج کرتے ہیں اور یہ حقیقی خطرات ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔
شنہوا نے لکھا کہ عراق جیسے ممالک پر مغربی فوجی حملوں کے ہولناک نتائج کا ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور گزشتہ دہائیوں میں بعض طاقتوں نے دوسروں کی دہلیز پر بار بار اشتعال انگیز فوجی قوت کا مظاہرہ کیا جس سے ان کی سرزمین سے ہزاروں میل دور دنیا کے لئے سنگین خطرات پیدا ہوئے۔
صرف گزشتہ برس ہی امریکہ نے بحیرہ جنوبی چین اور اس کے اطراف میں متعدد بار طیارہ بردار بحری جہاز بھیجے اور اس کے بڑے جاسوس طیاروں نے چین کی جاسوسی کے لیے 800 سے زائد پروازیں کیں۔
امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا سہ فریقی جنوبی سلامتی شراکت داری اور اس سے متعلقہ جوہری آبدوزوں میں تعاون سے جوہری پھیلاؤ کے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور یہ خطہ ہتھیاروں کی دوڑ کا میدان بن سکتا ہے۔
اس طرح کے خطرناک اقدام نے علاقائی ممالک میں شدید تشویش پیدا کردی ہے۔ “تائیوان کی آزادی” کے علیحدگی پسندوں کے لئے غیر ملکی افواج کا تعاون اور ملی بھگت آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو خطرے میں ڈالتی ہے۔
مغربی سیاست دان خود پر غور کریں اور علاقائی اور عالمی امن کے لئے خطرہ بننے والے اپنے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی روک تھام کریں۔
معاشی نقطہ نگاہ سے نام نہاد “ڈی رسکنگ” کا مطلب گلوبلائزیشن سے انکار ہے۔ بعض ممالک کا دعویٰ ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو محدود کریں گے۔
2001 میں عالمی تجارتی تنظیم میں شمولیت کے بعد سے چینی معیشت نے بڑے پیمانے پر خود کو عالمی معیشت سے مربوط کیا ہے۔ بین الاقوامی صنعتی ڈویژن کی ترقی کے ساتھ کوئی بھی ملک تمام شعبوں میں بالادستی قائم نہیں رکھ سکتا اور تمام سامان اکیلے پیدا نہیں کرسکتا ہے۔
امریکہ نے ہواوے اور دیگر چینی ٹیکنالوجیز اداروں کو دبانے کے لیے بار بار سرکاری طاقت کا استعمال کیا۔
تجارت و سائنس ٹیکنالوجی مسائل کو سیاسی رنگ دینے اور دوسرے ممالک کے اداروں کو دبانے کے لئے قومی سلامتی کے تصور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے اقدامات عالمی صنعتی اور سپلائی چین کو غیر مستحکم کرتے ہیں۔
-
کھیل11 مہینے ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
کھیل9 مہینے ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
تازہ ترین3 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
تازہ ترین5 مہینے ago
بلا ٹرکاں والا سے امیر بالاج تک لاہور انڈر ورلڈ مافیا کی دشمنیاں جو سیکڑوں زندگیاں تباہ کرگئیں
-
پاکستان3 مہینے ago
پنجاب حکومت نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر عائد پابندی ہٹالی
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
مرزا داغ دہلوی،حسن و عشق کے چرچے،محبت کی گھاتیں، عیش و عشرت کی راتیں
-
تازہ ترین4 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی