Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

’ ڈی رسکنگ‘ کا مطلب گلوبلائزیشن سے انکار ہے، چین کا امریکا اور اس کے اتحادیوں کو جواب

Published

on

امریکی قیادت میں چند ترقی یافتہ ممالک نے چین کو نشانہ بنانے کے لیے “ڈی کپلنگ” کی جگہ “ڈی رسکنگ” کا استعمال کر رہے ہیں اس پر چین کے سرکاری میڈیا شنہوا نے ایک جوابی مضمون شائع کیا ہے۔

شنہوا کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے زیر قیادت ملک جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اس سے بہت کم فرق پڑا ہے، ایک معروضی تجزیہ یہ ثابت کرتا ہے ان کی نام نہاد “ڈی رسکنگ” تجویز غیر منطقی اور ناقابل عمل ہے۔

جب “ڈی رسکنگ” کی بات آتی ہے تو سب سے پہلے خطرات کا پتہ لگانا چاہئے۔ امن، خوشحالی اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سے حقیقت پسندانہ اور فوری خطرات ان ممالک سے پیدا ہوتے ہیں جو چین مخالف بیانیے کی ترویج کرتے ہیں اور یہ حقیقی خطرات ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔

شنہوا نے لکھا کہ عراق جیسے ممالک پر مغربی فوجی حملوں کے ہولناک نتائج کا ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور گزشتہ دہائیوں میں بعض طاقتوں نے دوسروں کی دہلیز پر بار بار اشتعال انگیز فوجی قوت کا مظاہرہ کیا جس سے ان کی سرزمین سے ہزاروں میل دور دنیا کے لئے سنگین خطرات پیدا ہوئے۔

صرف گزشتہ برس ہی امریکہ نے بحیرہ جنوبی چین اور اس کے اطراف میں متعدد بار طیارہ بردار بحری جہاز بھیجے اور اس کے بڑے جاسوس طیاروں نے چین کی جاسوسی کے لیے 800 سے زائد پروازیں کیں۔

امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا سہ فریقی جنوبی سلامتی شراکت داری اور اس سے متعلقہ جوہری آبدوزوں میں تعاون سے جوہری پھیلاؤ کے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور یہ خطہ ہتھیاروں کی دوڑ کا میدان بن سکتا ہے۔

اس طرح کے خطرناک اقدام نے علاقائی ممالک میں شدید تشویش پیدا کردی ہے۔ “تائیوان کی آزادی” کے علیحدگی پسندوں کے لئے غیر ملکی افواج کا تعاون اور ملی بھگت آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو خطرے میں ڈالتی ہے۔

مغربی سیاست دان خود پر غور کریں اور علاقائی اور عالمی امن کے لئے خطرہ بننے والے اپنے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی روک تھام کریں۔

معاشی نقطہ نگاہ سے نام نہاد “ڈی رسکنگ” کا مطلب گلوبلائزیشن سے انکار ہے۔ بعض ممالک کا دعویٰ ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو محدود کریں گے۔

2001 میں عالمی تجارتی تنظیم میں شمولیت کے بعد سے چینی معیشت نے بڑے پیمانے پر خود کو عالمی معیشت سے مربوط کیا ہے۔ بین الاقوامی صنعتی ڈویژن کی ترقی کے ساتھ کوئی بھی ملک تمام شعبوں میں بالادستی قائم نہیں رکھ سکتا اور تمام سامان اکیلے پیدا نہیں کرسکتا ہے۔

امریکہ نے ہواوے اور دیگر چینی ٹیکنالوجیز اداروں  کو دبانے کے لیے بار بار سرکاری طاقت  کا استعمال کیا۔

تجارت و سائنس ٹیکنالوجی مسائل کو سیاسی رنگ دینے اور دوسرے ممالک کے اداروں کو دبانے کے لئے قومی سلامتی کے تصور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے اقدامات عالمی صنعتی اور سپلائی چین کو غیر مستحکم کرتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین9 گھنٹے ago

اولمپکس کی افتتاحی تقریب سے پہلے فرانس میں ٹرین نیٹ ورک پر حملے

تازہ ترین9 گھنٹے ago

جماعت اسلامی نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں مختلف مقامات پر دھرنا دے دیا، مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات

تازہ ترین10 گھنٹے ago

صدر مملکت نے سپریم کورٹ میں دو ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی

پاکستان11 گھنٹے ago

عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی جیل بھرو تحریک شروع کرے، دو گھنٹے کی بھوک ہڑتال مذاق ہے، نثار کھوڑو

تازہ ترین12 گھنٹے ago

ہمارے نام پر ڈالر لے کر وسائل کھائے گئے، بطور وزیراعلیٰ اعلان کرتا ہوں صوبے میں کہیں بھی آپریشن نہیں کرنے دوں گا، علی امین گنڈا پور

پاکستان13 گھنٹے ago

رومانیہ میں پاکستان نیوی کے آف شور پٹرول ویسل پی این ایس حنین کی کمیشننگ تقریب

تازہ ترین14 گھنٹے ago

کراچی میں رات کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، نیپرا نے کے الیکٹرک کو ہدایت جاری کردی

پاکستان14 گھنٹے ago

پنجاب میں متوفی سرکاری ملازمین کے اہل خانہ کو ملازمت دینے کا قانون ختم

مقبول ترین