تازہ ترین
آئی ایم ایف نے بجلی کمپنیوں کی نجکاری کا ٹائم فریم مانگ لیا
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے جائزہ اجلاس کے بارے میں وزارت خزانہ نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرا جائزہ اجلاس اج سے شروع ہوگیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کےمشن نے وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب سے ملاقات کی،وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب نے آئی ایم ایف وفد کو خوش امدید کہا،وزیرخزانہ نے معاشی اصلاحات کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ ملکر کام کرنے کے حکومتی عزم کا اظہارکیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ناتھن پورٹر نے وزیرخزانہ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی،ملاقات کے دوران ملک کے معاشی اعشاریوں، حکومتی اقدامات اور اصلاحات پر بات چیت کی،وزیرخزانہ نے جاری تعاون پر آئی ایم ایف کا شکریہ ادا کیا،آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات میں وزارت خزانہ، توانائی، ایف بی آر حکام نے شرکت کی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے نے نئے پروگرام کیلئے پاکستان سے مزید اقدامات کا مطالبہ کر دیا،آئی ایم ایف نے بجلی و گیس چوری ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے،حکومت پاکستان سے حکومتی ڈسکوز کی انتظامیہ نجی شعبے کو دینے کا ٹائم فریم مانگ لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے زیادہ نقصانات والے علاقوں میں بجلی بل وصولی آؤٹ سورس کرنے کا مشورہ دیا ہے،آئی ایم ایف نے کیپسٹو پاور پلانٹس کو مقامی گیس فراہمی بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے بجلی اور گیس کے گردشی قرض منجمد رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے،آئی ایم ایف نے ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن تیزی سے مکمل کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے عملے کے بجائے ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔