Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

جاپان کو تیزی سے بوڑھی اور کم ہوتی آبادی کے مسئلہ کا سامنا

Published

on

جاپان میں شرح پیدائش مسلسل ساتویں سال بھی کم رہی اور ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جمعہ کو جاپان کی وزارت صحت نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے سنگین بحران کی نشاندہی کی ہے کیونکہ ملک کی آبادی تیزی سے بوڑھی اور کم ہو رہی ہے۔

جاپان میں 2022 کے دوران فی خاتون بچوں کی پیدائش کی شرح 1.2565 رہی جو 2005 کے دوران 1.2601 تھی ، جاپان میں یہ شرح پیدائش کسی بھی آبادی کو مستحکم رکھنے کے لیے ضروری تصور کی جانے والی شرح 2.07 سے انتہائی کم ہے۔

وزیراعظم فومیو کیشیدا نے ملک کی کم شرح آبادی کے مسئلہ کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے چائلڈ کیئر سمیت خاندانوں کی مدد کے لیے 25 ارب ڈالر سالانہ خرچ کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔

جاپان  کے وزیراعظم نے اس ہفتے ایک چائلڈ کیئر سنٹر کے دورے کے دوران کہا تھا کہ 2030 میں نوجوان آبادی خطرناک حد تک کم ہونا شروع ہو جائے گی، تب تک ہمارے پاس اس رجحان کو کم کرنے کا آخری موقع ہے۔

کووڈ 19 کی وبا نے جاپان میں کم شرح پیدائش کے مسئلے کو زیادہ سنگین کیا، اس وبا کے دوران شادیاں اور شرح پیدائش کم  رہی جبکہ اموات کی شرح بڑھ گئی۔

پچھلے سال نوزائیدہ بچوں کی تعداد 5 فیصد کم ہو کر 7 لاکھ 70 ہزار 747 رہی جبکہ اموات کی تعداد نو فیصد بڑھ گئی اور 1.57 ملین اموات ہوئیں۔

پچھلے سال جاپان میں 47 ہزار سے زیادہ اموات کی وجہ کورونا وائرس تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین