Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

ایل سیز کی بندش، فلائنگ کلبز کے آپریشنز بند، میڈیکل طیاروں کے لیے ایندھن کی قلت

Published

on

بندرگاہوں پر ایل سیز کی بندش،تربیتی اور میڈیکل طیاروں کے لیے  جیٹ فیول کی قلت پیدا ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق جیٹ فیول کی شدید قلت کے سبب ایوی ایشن کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا ہے،فلائنگ اکیڈمیز کے چھوٹے طیاروں کا فیول پورٹ پر پھنس گیا،

فلائنگ کلبزکے فضائی بیڑے میں شامل تربیتی طیاروں اور اورچارٹر کمپنیوں کے جہازوں کو 100ایل ایل فیول کی فراہمی مکمل طوربند ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق 100ایل ایل فیول چھوٹے ساخت کے پسٹن ٹائم طیاروں کی اڑان میں استعما ل ہوتا ہے،اس وقت فلائنگ کلبزاورچارٹرڈ کمپنیز کو 100ایل ایل ایندھن 1200روپے فی لیٹرمل رہا ہے،انتہائی قلیل وقت میں چھوٹے ساخت کے جہازوں کو100درکار فیول کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہواہے۔

100ایل ایل ایندھن کی ایک سال قبل فی لیٹرقیمت 260روپے کے لگ بھگ تھی۔ جنرل سیکریٹری ایئرکرافٹ آنرزاینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن کیپٹن عاصم نواز کے مطابق مذکورہ صورتحال بندرگاہوں پرنئی ایل سیز کھولنے پربندش کے سبب پیدا ہوئی،پہلے سے منگوائے گئے ایندھن پرکسٹم کی جانب سے ڈیمرجز لگا،جس کی وجہ سے قیمتیں بڑھی۔ کیبنٹ کے سی ای اوپیٹرولیم نے خود اس بات کی تصدیق کی ہےکہ 100ایل ایل فیول بیرون ملک سے 634روپے فی لیٹرپڑاہے۔

 گذشتہ 6ماہ سے ایندھن کی قلت کی وجہ سے فلائنگ کلبز کا آپریشن انتہائی محدود ہوچکا ہے، اس صورتحال کی وجہ سے ایئروکلب،راولپنڈی ائیروکلب اورپشاورفلائنگ کلب بند ہوچکا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرسلیم مانڈوی والا کو ساری صورتحال کی آگاہی دی جاچکی ہے، ان سے درخواست کی ہے کہ مذکورہ معاملے پرکسٹم کی اجارہ داری کو ختم کیا جائے، فلائنگ کمپینز کو اجازت دی جائے کہ وہ براہ راست ایندھن درآمد کریں، اگراس مسئلے کا کوئی دیرپا حل تلاش نہیں کیا گیا توفلائنگ کلبز مکمل طورپربند ہوجائینگے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین