Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

روات کے قریب نئی فالٹ لائن دریافت، اسلام آباد ہر وقت خطرناک زلزلے سے خطرے سے دوچار

Published

on

پاکستان کا 7 لاکھ 96 ہزار مربع کلومیٹر کا رقبہ زلزلے کی ہزاروں فالٹ لائنوں پر واقع ہے۔ کراچی سے خیبرتک زمین کے نیچے سے گزرنے والی ٹیکٹونک پلیٹیں ایک دوسرے میں دھنس رہی ہیں جس سے ہروقت شدید زلزلوں کا خدشہ رہتا ہے ۔ ویسے تو سر زمین پاکستان  75 برسوں میں 43 مرتبہ  زلزلوں سے لرز اٹھی ہے لیکن گزشتہ سال کے وسط سے اب تک 8 مرتبہ ملک کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے.

ترکیہ اور شام میں تباہی مچانے والے حالیہ زلزلے کے بعد پاکستان میں بھی 6.8 شدت کا زلزلہ آ چکا ہےاس سے پہلے 2015 میں 7.5 اور 2005 میں 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس نے آزاد کشمیراور خیبرپختونخوا میں ایسی ہولناک تباہی مچائی جس کے اثرات ابھی تک موجود ہیں۔

نیسپاک اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ کی تحقیقات کے مطابق  پاکستان کا دو تہائی رقبہ کسی نہ کسی فالٹ لائن پر واقع ہے۔ ملک کا 45 فی صدعلاقہ یوریشین اور 40 فی صد انڈین ٹیکٹونک پلیٹ پر ہے۔ فالٹ لائنز کے حساب سے پاکستان کو 19 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان میں سے سات زونز ایسے ہیں جہاں شدید زلزلوں کا خدشہ ہے۔

نیسپاک کی تحقیات کے مطابق سندھ میں گھوٹکی، سکھراور نواب شاہ جبکہ پنجاب میں چولستان اوربہالپور ریاست، اور خیبرپختونخوا میں جنوبی اور شمالی وزیرستان کا علاقہ فالٹ لائن پر ہے۔

بلوچستان میں ڈیرہ بگٹی کے علاوہ آزاد کشمیر کا سارا علاقہ فالٹ لائنز پر واقع ہے۔ کراچی سے لے کر آواران تک ساحلی پٹی خطرناک ترین فالٹ لائنوں پر ہے۔ ساحلی علاقہ دو مرتبہ شدید زلزلے کے بعد سونامی کی تباہ کاریوں سے دو چار ہو چکا ہے۔ عالمی اداروں کے تعاون سے کی گئی سٹڈی کے مطابق اسلام آباد نہایت خطرناک فالٹ لائن ،مین باؤنڈری تھرسٹًٰ؛ پرواقع ہے ۔ ماہر ارضیات نے روات کے مقام پر فالٹ لائن بھی دریافت کی ہے۔

جڑواں شہروں میں ایوان صدر۔ وزیراعظم ہاؤس، پاک سیکرٹریٹ اور دیگر حساس دفاتر سمیت 24 علاقے انتہائی خطرناک فالٹ لائن پر واقع ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے پاکستان میں یوریشین پلیٹ، انڈین پلیٹ کے اندر 4 ملی میٹرسالانہ کے حساب سے دھنس رہی ہے جس کے باعث  اسلام آباد، کراچی ،حیدرآباد،گڈانی ،گوادر پشاور، ایبٹ آباد،مانسہرہ بالاکوٹ،کوہستان،لاہور،فیصل آباد، کوئٹہ، گلگت ،مظفرآباد،وادی نیلم ،راولاکوٹ کوٹلی اور چترال جیسے علاقوں میں کسی بھی وقت شدید زلزلے کا خدشہ ہوتا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین