پاکستان

گوادر میں قتل ہونے والے پنجابی مزدوروں کے ورثا کا میاں چنوں میں احتجاج، لاہور ملتان روڈ بندکردی

Published

on

گوادر میں قتل ہونیوالے خانیوال کے شہریوں کی لاشیں شام کوٹ انٹر چینج پہنچ گئیں۔لاشیں پہنچنے پر مقتولین کے ورثاء نے احتجاج کرتے ہوئے لاہورملتان روڈ بند کردی۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے پیاروں کی پوسٹمارٹم رپورٹ نہیں دے رہے، جب تک واقعے کی ایف آئی آراور پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں ملے گی میتیں کہیں نہیں جانے دیں گے۔

احتجاج کی وجہ سے میاں چنوں میں محسن وال کے مقام پر جی ٹی روڈ بلاک ہوگئی، سڑک کے دونوں جانب ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔میاں چنوں پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی۔

ڈی ایس پی میاں چنوں سلیم رتھ نے مظاہرین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی،ورثا کا کہنا ہے کہ ایک دن پہلے صبح 3 بجے یہ واقعہ پیش آیا اور38 گھنٹے گزر گئے لیکن ہمارے پیارے ہمارے حوالے نہیں کئے گئے۔

گوادرمیں نامعلوم مسلح افراد نے سربندرمیں رہائشی کوارٹر پر حملہ کرکے پنجاب  سے تعلق رکھنے والے 7 مزدروں کو قتل کر دیا تھا۔ 5افراد کا تعلق ضلع خانیوال کی تحصیل میاں میاں چنوں کے نواحی گاؤں محسن وال سے ہے اورایک عبد الحکیم کا رہائشی تھا۔

قتل ہونیوالوں میں محمد اسد ولد حبیب الرحمن چک نمبر 134 سولہ ایل، دوسرے لڑکے محمد عنصر ولد حق نواز کا تعلق 89 پندرہ ایل سے ہے۔

قتل ہونے والے تمام افراد حجام کی دکان پر کام کرتے تھے، جاں بحق ہونیوالے افراد میں دو سگے بھائی تھے۔ سانحہ گوادر پر ڈپٹی کمشنر خانیوال نے ڈپٹی کمشنر گوادر سے رابطہ کر کے جاں بحق افراد کی لاشیں خانیوال بھجوانے کےضروی اقدامات کرنے کا کہا تھا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version