Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے دانشمندی اور پختگی کی ضرورت ہے، صدر، خطاب کے دوران اپوزیشن کا ہنگامہ

Published

on

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت آصف علی زرداری کے خطاب کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ کیا، عمران خان کی رہائی کے لیے نعرے لگائے۔

صدرمملکت آصف علی زرداری نے مشترکہ اجلاس سے جوں ہی خطاب شروع کیا تو اپوزیشن بنچوں نے ایوان میں شورشرابا شروع کردیا ۔ اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

صدرمملکت نے پہلے پارلیمانی سال کے آغاز پر ارکان کو مبارکباد دی اور کہا کہ وزیراعظم،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو انتخابی کامیابیوں اور ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دیتا ہوں،دوسری بار صدر منتخب کرنے پر اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔

صدرمملکت نے کہا کہ آج پارلیمانی سال کے آغاز پر مستقبل کیلئے وژن کو مختصراً بیان کروں گا،ماضی میں بطور صدر میرے اہم فیصلوں نے تاریخ رقم کی،بطورصدرمملکت پارلیمنٹ کو اپنے اختیارات دینے کا انتخاب کیا،آج پاکستان کو دانشمندی اور پختگی کی ضرورت ہے،امید ہے اراکین پارلیمنٹ اختیارات کا دانشمندی سے استعمال کریں گے۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ صدرکا کردار ایک متفقہ اور مضبوط وفاق کےاتحاد کی علامت ہے،تمام لوگوں اور صوبوں کے ساتھ قانون کے مطابق یکساں سلوک ہونا چاہئے،میری رائے میں آج ایک نئے باب کا آغاز کرنے کا وقت ہے،اپنے لوگوں پر سرمایہ کاری کرنے،عوامی ضروریات پر توجہ مرکوزکرنا ہوگی،اپنے وسائل کو بروئے کارلاکر جامع ترقی کی راہیں کھولنا ہوں گی۔

صدرمملکت نے کہا کہ تفریق سے ہٹ کر عصر حاضر کی سیاست کی طرف بڑھنا ملکی ضرورت ہے،اس ایوان کے ذریعے قوم کی پائیدار اور بلاتعطل ترقی کی بنیاد رکھی جانی چاہئے،قائداعظم،شہید ذوالفقاربھٹو،بے نظیر بھٹو جمہوریت،رواداری اور سماجی انصاف کے علمبردارتھے،قائدین کے وژن کو اپناکرپاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹا جاسکتا ہے،قائدین کے وژن کے مطابق باہمی احترام،سیاسی مفاہمت کی فضا کو فروغ دیاجاسکتاہے۔

صدرنے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانا ناممکن نہیں،حکومت نوکریاں پیدا کرنے،مہنگائی کم کرنے،ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کیلئےمعاشی اصلاحات کرے گی،سیاسی قیادت کو پسماندہ  علاقوں کی ضروریات کو ترجیح دینا ہوگی،عوامی فلاح کیلئے وفاقی نظام کی مکمل صلاحیت کو بروئے کارلایا جاسکتا ہے۔

صدرمملکت نے کہا کہ آئینی فریم ورک کے تحت وفاق اور صوبوں میں مثبت تعاون اور مؤثرہم آہنگی ناگزیر ہے،معیشت کی بحالی کیلئے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا،غیر ملکی سرمایہ کاری لانا ہمارا بنیادی مقصد ہوناچاہئے،حکومت کاروباری ماحول سازگاربنانےکیلئے جامع اصلاحات کے عمل کو تیزکرے۔

صدرنے کہا کہ مقامی،غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے پیچیدہ قوانین آسان بنانا ہوں گے،خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام خوش آئند ہے،برآمدات کو متنوع بنانا،عالمی منڈیوں میں مصنوعات کی قدر بڑھاناہوگی۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں نئی منڈیوں کی تلاش کیلئے کوششیں تیز کرنا ہوں گی،زراعت،انفارمیشن ٹیکنالوجی،آبی و سمندری حیات کے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت کو بروئے کارلاناچاہئے،ٹیکسٹائل کے شعبے میں بھی موجود بے پناہ صلاحیت کو بروئے کارلایا جاناچاہئے۔

صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات بالخصوص 2022کےسیلاب سے تباہی کا سامناکرناپڑا،موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کم کرنے کیلئے ماحول دوست، پائیدارانفراسٹرکچرمیں سرمایہ کاری کرناہوگی۔

صدر نے کہا کہ ماحول دوست اور صاف توانائی کو نیشنل انرجی مکس کا بنیادی حصہ بنانے کی ضرورت ہے،پرائمری اور سیکنڈری تعلیم کی فراہمی ایک بنیادی  حق ہے،شعبہ تعلیم کی موجودہ صورتحال پر تمام حکومتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرناہوگا۔

صدرمملکت نے کہا کہ تسلیم کرنا ہوگا پاکستان میں بچوں کی ایک بڑی تعداد اسکولوں سے باہر ہے،بڑھتی آبادی کے پیش نظر اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے،صوبائی حکومتیں تعلیمی شعبے میں تبدیلی کیلئے اصلاحات پر توجہ اورتوانائی مرکوز کریں۔

صدرنے کہا کہ پرائمری اور سیکنڈری تعلیم تک رسائی بہتر بنانے کےساتھ معیار تعلیم کوبھی یقینی بنانا ہوگا،شعبہ صحت کی ازسرنوتعمیر،بڑے پیمانےپرتوسیع کی اشد ضرورت ہے۔

صدرمملکت نے کہا کہ پرائمری اور سیکنڈری صحت کے بنیادی ڈھانچے،انسانی وسائل پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی،تمام شہریوں کی صحت کی معیاری خدمات تک رسائی یقینی بنانا ہوگی،آمدن کے بحران  اور غذائی عدم تحفظ کی کئی وجوہات ہیں۔

صدرآصف زرداری نے کہا کہ ہماری آبادی کا ایک بڑا حصہ غربت میں جارہا ہے،ماحولیاتی  تبدیلی کی وجہ سے عوام کی آمدن اور اثاثوں  پر منفی اثرات مرتب ہوئے،ضروریات زندگی کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے خاندانوں پر دباؤ میں اضافہ ہوا،لوگوں کیلئے نوکریوں کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔

صدرآصف زرداری نے کہا کہ عوام کو زراعت،مویشیوں اور چھوٹے پیمانے کے کاروبار میں  سرمایہ کاری کیلئے وسائل تک رسائی دینا ہوگی،شہید بےنظیر نےہمیشہ پاکستان کے معاشی اور سماجی طور پر کمزور طبقات کے حقوق کیلئے کام کیا،فخر ہے بی آئی ایس پی ملک بھر میں لاکھوں خواتین کی امداد کررہا ہے،بی آئی ایس پی سےخواتین کو مالی امداد،سماجی تحفظ اور چھوٹےکاروبار کیلئے سرمایہ فراہم کیا جارہا ہے،غربت کے خاتمے کے پروگرام سے مستفید ہونےوالوں کی تعداد 90 لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔

صدر نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے نیٹ ورک کو مزید پسماندہ خواتین تک پھیلانے کی ضرورت ہے،امید ہے نئی حکومت سماجی اور معاشی تحفظ کیلئے فعال طور پر کام کرے گی،لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ،صحت،ماں اور بچے کی غذائیت،شرح اموات کم کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا۔

صدر زرداری نے کہا کہ دہشت گردی کا عفریت ایک بار پھر گھناؤنا سراٹھا رہاہے،دہشت گردی سے ہماری قومی سلامتی،علاقائی امن و خوشحالی کو خطرہ ہے،پاکستان دہشت گردی کو ایک مشترکہ خطرہ سمجھتا ہے،دہشت گردی سے نمٹنےکیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔۔

صدرمملکت نے کہا کہ دہشت گرد گروہ ہماری سکیورٹی فورسز اور عوام کیخلاف حملوں میں ملوث ہیں،دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے قوم کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں،بےنظیر بھٹو شہید نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جان دی،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اتحاد اور تحریک پیدا کرنے میں کبھی پیچھے نہیں رہوں گا۔

صدرمملکت نے کہا کہ ہمیں اپنی مسلح افواج اور قانون نافذکرنے والے اداروں پر فخر ہے،مسلح افواج،سکیورٹی اداروں نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں۔

صدر زرداری نے کہا کہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر تمام دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں،سعودی عرب،متحدہ عرب امارات،چین،ترکیہ اور قطر کا شکریہ ادا کرتا ہوں،امریکا،یورپی یونین اور برطانیہ ہمارے تجارتی پارٹنر رہے ہیں،مختلف شعبوں میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر چین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں،پاک چین پائیدارتزویراتی اور سدابہاردوستی خطے میں استحکام کی بنیاد ہے۔

صدرمملکت نے کہا کہ علاقائی امن،روابط ، خوشحالی کے فروغ اور استحکام برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں،سی پیک کی تکمیل سمیت مشترکہ اہداف کے فروغ کیلئے چین کے ساتھ کام کرتے رہیں گے،دشمن عناصر کو اہم منصوبے کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے،دونوں ممالک میں مضبوط تعلق کو کمزور کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دیں گے،چینی بھائیوں اور بہنوں کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری  اقدامات کریں گے۔

 

 

 

 

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین